لاہور:اس وقت ملک میں‌ جو سیاسی بے چینی ہے اس کےحوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئرصحافی مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ارد گرد رہنے والے آپس میں لڑپڑے ہیں‌، وہ حکومت کے خلاف کیا کریں گے ،ان کا کہنا تھا کہ کچھ نہیں ہوگا اور وہ اس ساری صورت حال سے آگاہ ہیں

ایک سوال کے جواب میں کہ کیا عمران خان دسمبر کے دوسرے ہفتے میں اسمبلیاں توڑدیں گے توانکا کہنا تھا کہ یہ بھی نہیں ہوگا ، ابھی دس دن پڑے ہوئے ہیں ، عمران خان یوٹرن لے لے گا،انکا کہنا تھا کہ ایک طرف پرویز الٰہی اسلام آباد کے چکرلگا رہا ہے دوسری طرف وہ عمران خان کو سبزباغ دکھا رہا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرعمران خان یہ چاہتا ہے تو پھر پہلے کے پی اسمبلی توڑ دے ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں اپنی حکومت ختم کردے پھر پنجاب کی طرف ہوجائے،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اسمبلیاں نہیں توڑے گا

ایک اور سوال کے جواب میں انکا کہنا تھاکہ عمران خان کا یہ کہنا کہ حکومت مذاکرات کےلیے سنجیدہ نہیں‌ ہے ،عمران خان کا یہ دعویٰ درست نہیں ، ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ عمران خان خان سے پوچھیں کہ شیخ رشید اور فواد چوہدری تو کئی دنوں سے مذاکرات کی بات کررہےہیں آخر کوئی بات ہے تو وہ مذاکرات کا ڈھنڈورہ پیٹ رہے ہیں اور خان بھی کئی بار کہہ چکا ہےکہ وہ مذاکرات کے ذریعے الیکشن کی تاریخ لینا چاہتے ہیں تواس سے تو واضح ہوگیا کہ عمران خان مذاکرت کے بھی حامی ہیں پھر وہ کیوں کہتےہیں کہ وہ اب مذاکرات نہیں کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا وہ کہہ رہے کہ اگست یا اکتوبر میں ہوں ، یہ بھی حقیقت ہے کہ عمران خان اس وقت سب سے زیادہ مقبول ہیں،

ان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھاکہ عمران خان ہی مذاکرات چاہتے ہیں، کیوں کہ عمران خان نے سارے حربے استعمال کرلیے ، لانگ مارچ ، دھرنے اور سب کچھ کرلیا اب مذاکرات ہی تو رہ گئے ہیں اس کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ، خواجہ سعد بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ انتخابات چاہتے ہیں تو وہ وقت پر ہوجائیں گے،انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ جب پی پی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت کیا حالانکہ ایک دوسرے کے سخت خلاف تھے ، اس کے باوجود اکٹھے ہیں‌،عمران خان بھی کچھ کرسکتے ہیں

ایک سوال کے جواب میں کہ فرح بی بی اور فرح گوگی کے درمیان مال کی تقسیم پرجھگڑا ہوگیا ہے ،اس کےجواب میں مبشرلقمان نے کہا کہ چوراں نوں پئے گئے چور، ان دونوں نے کبھی ایک دوسرے کا خیال نہیں رکھا ،کس کا خیال رکھیں گی ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں پہلے کہتا تھا کہ یہ سب کچھ نکھر کرسامنے آئے گا اور آگیا ہے

عمران خان کے ان خدشات کہ جن میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کی جان کو خطرہ ہے اور سوال کرنا جمہوری حق ہے تو اس کا جواب دیتے ہوئےمبشرلقمان نے کہا کہ گالی دینا بھی تو ہرکسی کا حق ہے؟ان کا کہنا تھا کہ فوج کے سربراہ کو گالی دینا جمہوری حق ہے ؟فوج کے سربراہ کو چوروں کا سہولت کار کہنا بھی جمہوری حق ہے؟اداروں کو گالیاں دینا اور برابھلا کہنا بھی تو جمہوری حق ہے؟اگراس طرح کوئی بے لگام ہوتا ہے تو پھرآئین پاکستان میں ایسے لوگوں سے نمٹنے کا طریقہ بھی ہے ،

ایک سوال کے جواب میں کہ کیا اعظم سواتی کو یہ نہیں پتہ تھا کہ اس قسم کا رویہ اختیار کرنے کا نقصان ہوسکتا ہے ، اس کا جواب دیتے ہوئےمبشرلقمان کا کہنا تھا کہ پچھلے چار سے کوئی پکڑا نہیں گیا تھا ، صرف شہبازگل پکڑے گئے ،یہ تو عدالتوں کومعاف نہیں کرتے ، فواد چوہدری نے عدالت سےکہا کہ ہمیں بھاشن نہ دیں آپ اپنا کام کریں‌ ، اس پرعدالتیں خاموش رہیں اور اگران کی جگہ اور کوئی ہوتا تو تب کا اس پر توہین عدالت کے چارجز لگ چکے ہوتے،

اسد قیصر کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کوایکسٹینشن دے کر غلطی کی تھی، یہ توان کے قائد عمران خان نے ایکسٹینشن دی تھی ، اس حوالے سے مبشرلقمان کا کہنا تھا کہ مجھے خود سابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے بتایا تھا کہ مجھے تو پتہ بھی نہیں‌تھا میں‌نے تو ٹی وی پر دیکھا کہ مجھے ایکسٹیشن دی جارہی ہے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ دیکھیں گے کہ عمران خان یہ بھی مان جائے گا ، بس ان کے بارے میں سب جان لیں گے

Shares: