سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی مشاورت میں شامل ہونے کی تصدیق کر دی

عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کی پارٹی مشاو رت میں شمولیت کے حوالہ سے عمران خان کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سیاست میں حصہ نہیں لے رہیں اور نہ ہی سیاست میں حصہ لیں گی تاہم عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی تو کسی نے تو ان کا پیغام پہنچانا ہے،بشریٰ بی بی پارٹی رہنماؤں کو پیغام دیں گی

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جو رہا چکی ہیں اور آج کل پشاور میں مقیم ہیں نے گزشتہ روز پشاور سے ملک بھر کی تنظیم کو احکامات جاری کیے تھے، بشریٰ بی بی نے آج شام پارٹی رہنماؤں کو پشاور میں ملاقات کے لیے بلایا ہے،پنجاب کے اراکین اسمبلی کو بھی پشاور بلایا گیا ہے تاہم بشریٰ بی بی نے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے قریب رہنے والے رہنماؤں کو ملاقات کے لیے نہیں بلایا، بشریٰ بی بی نے علیمہ خان کے قریبی سیاسی رہنماوں کو آج پارٹی مشاورت میں شرکت کےلئے بھی دعوت نہیں دی،

علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ اگر بیوی اپنے خاوند کے لیے احتجاج میں شرکت کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سیاست میں آ گئی ہے اگر بہن اپنے بھائی کے لیے احتجاج میں شرکت کرتی ہے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ سیاست میں آ گئی ہیں ۔

دوسری جانب عمران خان کی جانب سے جاری پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ ایک سال مجھے اور میری اہلیہ کو جیل میں رکھنے کے بعد ہائی کورٹ میں پراسیکیوٹر جنرل نے خود اعتراف کر لیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں مس ٹرائل ہوا اور اس دوران انصاف کے تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ یہ اعتراف ریاست پر قابض مافیا کی جانب سے نیب کے ذریعے سیاسی انتقام کا اعتراف اور ہمارے نظام انصاف پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس اعتراف کے بعد میں چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اور تفتیشی افسران اور متعلقہ ججز کے استعفوں کا مطالبہ کرتا ہوں۔ قابض مافیا کی ایما پر ملک کے مقبول ترین لیڈر کے مِس ٹرائل پر ان کے خلاف تادیبی کاروائی ہونی چاہیے۔مجھے 5 جھوٹے کیسز میں ایسے ہی مضحکہ خیز انداز میں سزائیں دلوائی گئیں اور مزید 2 جھوٹے ٹرائل اسی سپیڈ سے چلائے جا رہے ہیں تاکہ مجھے حقیقی آزادی کی تحریک سے پیچھے ہٹا سکیں لیکن میں اپنے خون کے آخری قطرے تک پاکستانیوں کی حقیقی آزادی کی جنگ جاری رکھوں گا،26ویں آئینی ترمیم کے بعد سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کو کینگرو کورٹس بنا دیا گیا ہے، اور اب ان کی حیثیت سرکاری محکموں سے زیادہ نہیں رہی۔ عدلیہ کی طاقت کو سلب کر لینے سے ملک میں انصاف کا نظام جو پہلے ہی مخدوش تھا، بالکل ٹھپ ہو جائے گا۔ کہا جاتا ہے جمہوریت خطرے میں ہے، ملک میں جمہوریت ہے کہاں؟ جمہوریت کا مطلب تو آزادی، قانون کی حاکمیت اور انصاف کی آزادانہ فراہمی ہوتا ہے۔ ملک میں جمہوریت کا قتل کر دیا گیا ہے۔
ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا ہےاسی لیے پاکستانی قوم کو کال دے رہا ہوں کہ یہی وقت ہے، 24 نومبر کو نہ صرف خود نکلیں بلکہ ہر فرد ذمہ داری لے کر لوگوں کو بڑے پیمانے پر متحرک کرنے کی تحریک چلائے۔ اس تحریک سے حقیقی آزادی کا خواب پورا ہو گا ورنہ زندگی بھر کی غلامی قوم کا مقدر بن جائے گی۔

مناہل اور امشا کےبعد متھیرا کی ویڈیولیک،کون کر رہا؟ حکومت خاموش تماشائی

نازیبا ویڈیو لیک،وائرل ہونے پر متھیرا کا ردعمل آ گیا

اب کون سی ٹک ٹاک گرل اپنی ویڈیوز لیک کرنے والی ، اور کیوں؟

مناہل،امشا کے بعد متھیرا کی بھی برہنہ ویڈیو لیک،وائرل

ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک

نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام

سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے

سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں

انتہائی نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد ٹک ٹاکرمناہل نے مانگی معافی

Shares: