چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے 20 لاکھ کی نوکری چھوڑ کر لانڈری کا کاروبارکیوں شروع کیا؟

0
56

بھارتی ریاست راجستھان کی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے 20 لاکھ والی نوکری چھوڑ کر لانڈری کا کاروبار کرنا شروع کر دیا۔

باغی ٹی وی: برطانوی نشریاتی ادارے ” بی بی سی ” کے مطابق پہلی ہی کوشش میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کا امتحان پاس کرکے دس سال تک نامور اداروں میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کرنے والی راجستھان کے علاقے ادے پور کی 34 سالہ اپیکشا سنگھوی نے 2021 میں 20 لاکھ روپے کی تنخواہ کے ساتھ نوکری چھوڑ کر لانڈری کا کام شروع کرکے سب کو حیران کر دیا۔

ادے پور کے علاقے بھوانا میں قائم اپیکشا کا لانڈری پلانٹ آج ادے پور اور دیگر مقامات کے تقریباً پچاس ہوٹلوں کیلئے اپنی خدمات پیش کرتا ہے۔

اپیکشا نے بتایا کہ جنوری 2011 میں گووا کے ویدانتا گروپ میں اپنی پہلی نوکری شروع کی، اس کے بعد اُدے پور ہیڈ کوارٹر اور ڈیباری میں ہندوستان زنک میں 8 سال کام کیا، 2021 میں جب میں نے نوکری سے استعفیٰ دیا تو مجھے 20 لاکھ روپے سالانہ پیکج ملتا تھا،چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور لانڈری کے کام میں کوئی مماثلت نہیں تاہم تقریباً دو سال میں لانڈری کا کام بڑھا کر اپنے فیصلے کو درست ثابت کیا۔

اپیکشا کا کہنا تھا کہ ’سوودھا لانڈری سروس‘ کے نام سے ان کے پلانٹ میں 8 خواتین سمیت 30 ملازمین دو شفٹوں میں کام کرتے ہیں، ہمارے پاس ہوٹل اور دوسری جگہوں سے کپڑے لے جانے کیلئے دو گاڑیاں ہیں، ہوٹلوں سے پردے، چادریں، تولیے، ملازمین کے کپڑے وغیرہ دُھلنے کیلئے آتے ہیں کپڑے دھونے کے لیے تین بڑی مشینیں ہیں۔ کپڑوں کو استری کیا جاتا ہے، بھاپ سے استری کی جاتی ہے، آرڈر کے مطابق ڈرائی کلین کیا جاتا ہے۔ انھیں پیک کیا جاتا ہے اور پھر ڈیلیور کیا جاتا ہے۔

اپیکشا کا کہنا تھا کہ اگر میں آپ کو ایک اچھا تجربہ بتاؤں تو لوگوں نے اس کام کو بھی سراہا، کام دیتے وقت کچھ کلائنٹس نے کہا کہ آپ ایک خاتون ہیں، خواتین بھی آپ کی لانڈری میں کام کرتی ہیں، اس لیے وہ آپ کو کام دے رہے ہیں کیونکہ خواتین زیادہ لگن سے کام کرتی ہیں، تاہم تمام تجربات اچھے نہیں تھے، کچھ لوگوں نے کام دینے سے انکار بھی کر دیا تھا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ ہمیں کپڑے دھونے کا کوئی تجربہ نہیں۔

اپیکشا کا کہنا تھا کہ شروع میں صرف پانچ کلائنٹس تھے لیکن آج ادے پور میں پچاس ہوٹل ہمارے کلائنٹس ہیں، میں نئے کلائنٹس کو شامل کرنے کیلئے ادے پور کے ہوٹلوں کا مسلسل دورہ کرتی ہوں، جب کوئی نیا کلائنٹ آتا ہے تو بہت خوشی ہوتی ہے کہ میں نے اس کمپنی کو چھوڑ کر اپنے فیصلے کو درست ثابت کیا، جہاں لوگ اعلیٰ عہدوں کی خواہش رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاندان کے تقریباً ہر فرد کو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کا پیشہ چھوڑنا اور بالکل مختلف کام کرنا عجیب لگا، سب نے کہا کہ اچھا کام چھوڑ کر اتنا بڑا قدم کیوں اٹھا رہی ہو؟ وہ لوگ بہت حیران تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سب کا رویہ بدل گیا، والدین کو لگا کہ بچے بہت پڑھے لکھے ہیں، قابل بنائے گئے ہیں لیکن میں نے نوکری چھوڑ کر ایک ایسا کام شروع کیا جس میں کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں تھی لیکن آخر کار سب نے ساتھ دیا، اگر گھر والوں کی طرف سے تعاون نہ ہوتا تو یہ کام کرنا مشکل ہو جاتا۔

اپیکشا کے شوہر سدھارتھ سنگھوی کہتے ہیں کہ ’اپیکشا نے ایک دن کہا کہ اسے نوکری چھوڑ کر اپنا کام خود کرنا ہے۔ ادے پور میں بہت سے سیاح آتے ہیں، یہاں بہت سے ہوٹل بھی ہیں۔ اس لیے اگر کپڑے دھونے کا کام اچھی طرح سے کیا جائے تو کامیابی مل سکتی ہے۔ حاصل کیا جائے۔

اپیکشا سنگھوی کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر سدھارتھ سنگھوی ادے پور کے ایک معروف ادارے میں کام کر رہے ہیں جبکہ ان کے پانچ سال چھوٹے بھائی بھی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں میں بڑا ہونے کی وجہ سے اس کے لیے رول ماڈل ہوں لیکن اب والدین کو لگتا ہے کہ شاید وہ بھی نوکری چھوڑ کر اپنا کام کرنے لگے گا۔

اپیکشا نے بتایا کہ ان کے اور رشتہ داروں میں بھی بہت سے لوگ سی اے ہیں، اپنا کام خود کرنے کی خواہش میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی نوکری سے استعفیٰ دے دیا تھا، اپنے سسرال اور اپنے شوہر کی طرف سے پہلی خاتون ہیں جو اپنا کاروبار کرتی ہیں۔

Leave a reply