اسلام آباد:ملائشیا نے بھی پی آئی اے کے پائلٹوں کی اصلیت کے بارے میں وضاحت طلب کرلی،تعاون نہ کرنےکی صورت میں لاسئنس منسوخ کرنے کی وارننگ،اطلاعات کے مطابق ملائشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے ایم) نے جعلی لائسنس لے جانے والے پاکستانی پائلٹوں کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پاکستان سے لائسنس چیک کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں ، ملائیشین سی اے اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو اس معاملے پر وضاحت طلب کرنے کے لئے ایک نوٹیفکیشن ارسال کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ، لائسنس یافتہ لائسنس یافتہ پائلٹوں کی صورت میں پاکستانی پائلٹوں اور فلائٹ آپریشن افسروں کی تفصیلات کی تصدیق ہونی چاہئے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ، CAA ملائیشیا کو معلومات کی تصدیق کی ضرورت ہوگی جن میں شامل ہیں: مکمل نام ، پاسپورٹ نمبر ، پاکستان پائلٹ لائسنس نمبر ، CAAM کی توثیق نمبر ، ملائیشیا لائسنس کنورژن – پی پی ایل / سی پی ایل / اے ٹی پی ایل نمبر۔

مزید یہ کہ ، پاکستانی حکام سے یہ تاکید کی گئی ہے کہ وہ یہ معلومات 3 جولائی ، 2020 تک تازہ ترین معلومات کے مطابق CAAM کو پیش کریں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ، مقررہ مدت میں تصدیق فراہم کرنے میں ناکامی کی صورت میں ، سی اے اے ایم زیربحث پائلٹوں کے لائسنس منسوخ کردے گی۔غیر ملکی ایئرلائنز نے بھی پاکستانی پائلٹس وملازمین کے خلاف کارروائی کا آغازکردیا ہے۔

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”207893″ /]

تفصیلات کے مطابق مشتبہ پائلٹس لائسنس کے معاملے سے متعلق ملائیشیا کا فیصلہ ہی نہیں آیا بلکہ غیرملکی ایئرلائنزنے بھی پاکستانی ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغازکردیا ہے۔ غیرملکی ایئرلائنزکی جانب سے کارروائیاں وزارتِ ہوابازی کی جاری فہرست کو بنیاد بناکرکی گئی ہیں۔

کویت ایئرویزنے 7 پاکستانی پائلٹس اور56 انجینئرزکو گراؤنڈ کردیا، قطر، اومان ایئراور ویتنام ایئرمیں موجود پاکستانی پائلٹس، انجئنیرز، گراؤنڈ ہینڈلنگ سٹاف کی فہرستیں تیارکرلی گئی ہیں۔ فہرست میں موجود ناموں کوپاکستانی اتھارٹیزکی رپورٹ موصول ہونے تک مبینہ طورپرگراؤنڈ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پی آئی اے نے پائلٹس کے لائسنسزکے حوالے سے مختلف سفارتخانوں اوربین الاقوامی ایوی ایشن اتھارٹیزکو خطوط ارسال کردیے، خط میں مشتبہ پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے اور اصل لائسنسز کے حامل پائلٹس کے پروازیں بدستور آپریٹ کرنے کا بتایا گیا ہے۔

ایوی ایشن فہرستوں کے مطابق پی آئی اے، سرین اورایئربلو کے اوسطاً ایک تہائی ہواباز مشتبہ لائسنس کے حامل ہیں، ایوی ایشن ڈویژن کی جاری فہرست میں متعدد غلطیوں کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

پی آئی اے کے 141 کی فہرست میں ڈیڑھ سال قبل معطل کئے گئے 17 ہواباز بھی شامل ہیں۔ فہرست میں ایسے پائلٹس کے نام بھی شامل جو مستند لائسنسز کے حامل ہیں، تمام تر تفصیلات کی دستیابی کے باوجود متعدد پائلٹس کا پرسنل نمبر ہی موجود نہیں۔

Shares: