اسلام آباد:کابینہ اجلاس اندرونی کہانی،وزیراعظم نے بڑا فیصلہ کرلیا ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں وزراء نے گیس کی قلت کے معاملے پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ گیس لوڈشیڈنگ پر میڈیا اور عوام سوالات کر رہے ہیں، ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس کی سپلائی نہیں ہو گی تو برآمدات متاثر ہوں گی۔
ذرائع کےمطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے گیس کی موجودہ صورت حال اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کے پراسسنگ یونٹس کو گیس کی سپلائی جاری ہے۔
وزیراعظم نے صنعتی یونٹس کو گیس کی بحالی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے انڈسٹری کو گیس کی سپلائی پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں شوکت ترین، حماد اظہر اور عبدالرزاق داؤد شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جبکہ وفاقی وزیر امین الحق اور شبلی فراز کو الیکشن کمیشن سے رابطے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے افغانستان کے حوالے سے کامیاب اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے انعقاد کو سراہا اورنیشنل فوڈ سکیورٹی پالیسی اورانتخابی ایکٹ 2017 میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے بیرونی تجارتی قرضوں کی ایکس پوسٹ فیکٹو ،سود پر ٹیکس سے استثنیٰ اور انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹس کونسل پرسرکاری نامزدگیوں اسلام آباد پولیس ایکٹ 2021کے مسود ے کی منظوری کیساتھ ،ڈاکٹر شمشاد اختر کی پورٹ قاسم اتھارٹی میں بطورسرکاری ممبر ، محمد نجم نواز ثاقب کی سعودی عرب میں بطور کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعیناتی اور قومی فوڈ سکیورٹی پالیسی کی بھی منظوری دی۔
وفاقی وزراء برائے منصوبہ بندی، فوڈ سکیورٹی، خزانہ، صنعت، چیئرمین ایف بی آر، تمام صوبائی وزراء اعلیٰ، چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی ڈویژنز کے سیکریٹریز نیشنل فوڈ اینڈ سکیورٹی ایگزیکٹوم کمیٹی کے ممبران جبکہ وزیراعظم پاکستان چئیرمین ہوں گے۔
کابینہ نے جامشورو کمپنی لمیٹیڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پرمحمد شفیق الرحمن کو بطورچیئرمین ، ارشد علی کو خود مختارممبر جبکہ چیف انجینئر ملتان الیکٹرک پاور کمپنی اللہ یار خان کو عارضی طورپر سی ای او میپکو تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
ادھر ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس میٹنگ کے دوران کےپی کےانتخابات کا معاملہ بھی زیرغورآیا جس پرکپتان نے کہا کہ مجھے ان نتائج نے بظاہر تو تکلیف دی ہے لیکن حقیقت میں یہ نتائج آنے والی غلطیوں کا ازالہ کا بہترین سبب ہیں ، بہت جلد صورت حال بہتر ہوجائے گی اور اگلے مرحلے میں پی ٹی آئی پہلے مرحلے کے خسارے کا کفارہ ادا کرکے یہ داغ دھو دے گی