کینیڈا نے اعلان کیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان اکتوبر میں بھارت کے لیے تجارتی مشن ملتوی کر دے گا۔

باغی ٹی وی : الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 10 ستمبر کو جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ بات چیت میں وہاں موجود خالصتانیوں کی ’ہندوستان مخالف سرگرمیوں‘ پر تشویش کا اظہار کیا تھا، اس کے چھ دن بعد کینیڈا نے بھارت کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی بات چیت ملتوی کر دی۔

کینیڈا کے وزیر تجارت میری این جی کے ترجمان نے جمعہ کو آزاد تجارتی معاہدے کی بات چیت ملتوی ہونے کی تصدیق کی، تاہم اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی،ترجمان شانتی کوسینٹینو نے کہا کہ اس وقت، ہم بھارت کے لیے آنے والے تجارتی مشن کو ملتوی کر رہے ہیں-

آئی ایم ایف کےایجنڈے کو پوری طاقت سےآگےبڑھایا جا رہا ہے،حافظ نعیم

ایک ہندوستانی عہدیدار نے جمعہ کو کہا کہ کینیڈا میں سیاسی پیش رفت” پر اعتراضات کی وجہ سے تجارتی معاہدے پر بات چیت روک دی گئی ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارت سے متعلق بات چیت اس وقت ہوگی جب دیگر مسائل حل ہوجائیں گے کینیڈا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی بات چیت روک دی گئی ہے۔

مئی میں، این جی اور ان کے ہندوستانی ہم منصب، پیوش گوئل نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سال کے آخر تک اپنے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی امید رکھتے ہیں۔

لیکن ان مذاکرات میں کئی اعلیٰ سطحی رکاوٹیں پڑی ہیں ابھی حال ہی میں، نئی دہلی میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں گروپ آف 20 (G20) کے سربراہی اجلاس کے دوران، ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے کینیڈا کے رہنما جسٹن ٹروڈو کے ساتھ باضابطہ دو طرفہ ملاقات نہ کرنے کا انتخاب کیا، یہ فیصلہ بہت سے لوگوں کے لیے غلط سمجھا گیا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف آج اٹھائیں گے

ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان اب تک بات چیت کے 6 دور ہو چکے ہیں اور کینیڈا کے ساتھ گزشتہ 10 سالوں سے آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت جاری ہے 2022 میں اس حوالے سے دوبارہ بات چیت شروع کی گئی تھی جی 20 کے بعد کینیڈا میں بھی ٹروڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے بھارت آنے والے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو دو دن دہلی میں پھنسے رہے۔

جون میں نشر ہونے والی ویڈیوز میں برامپٹن، اونٹاریو میں ایک متنازعہ پریڈ کا فلوٹ دکھایا گیا تھا، جس کی تھیم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تھی۔ سابق بھارتی وزیراعظم کو ان کے سکھ محافظوں نے 1984 میں اس وقت قتل کر دیا تھا جب انہوں نے ریاست پنجاب میں گولڈن ٹیمپل میں سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کا حکم دیا تھا پریڈ کے فلوٹ نے بھارتی حکومت میں کھلبلی مچادی، جس نے اس نمائش کو علیحدگی پسند تشدد کا جشن قرار دیا۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب چین کے 5 روزہ سرکاری دورے پر روانہ

اتوار کو، ٹروڈو کے ساتھ مودی کے مقابلے کے بعد ایک پریس ریلیز میں، ہندوستانی حکومت نے کینیڈا میں "بھارت مخالف سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے بارے میں اپنے سخت خدشات” کا اعادہ کیا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ملک میں ’’انتہا پسند عناصر‘‘ ہندوستانی سفارت کاروں کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں، سفارتی احاطے کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور کینیڈا میں ہندوستانی کمیونٹی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اس سے پہلے مودی نے ان سے صرف غیر رسمی ملاقات کی تھی مودی نے ٹروڈو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خالصتانیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں اس ملاقات کے بعد خالصتان کے معاملے پر ٹروڈو نے کہا تھا کہ پچھلے کچھ سالوں میں، میں نے اس معاملے پر وزیراعظم مودی سے بات کی ہے ہم ہمیشہ آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں پرامن مظاہرہ ہر کسی کا حق ہے ہم تشدد کی مخالفت کرتے ہیں اور کسی بھی قسم کی نفرت کو دور کریں گے۔ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ چند لوگوں کے اعمال مجموعی طور پر کینیڈا کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے۔ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں۔

اٹلی میں فوجی مشقوں کے دوران طیارہ سڑک پر گرگیا، کار سوار خاندان زد میں …

سمٹ کے دوران ٹروڈو الگ تھلگ نظر آئے کینیڈا کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس پر ٹروڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا ٹروڈو پورے جی20 سربراہی اجلاس کے دوران الگ تھلگ نظر آئے انہوں نے صدر مرمو کی طرف سے دیئے گئے جی20 سمٹ کے عشائیہ کے پروگرام میں بھی شرکت نہیں کی۔

سربراہی اجلاس کے بعد ٹروڈو نے 10 ستمبر کی شام کو ہندوستان روانہ ہونا تھا لیکن ان کا طیارہ خراب ہوگیا اس پر ہندوستان نے انہیں اپنے آئی اے ایف ون طیارے کی سروس کی پیشکش کی تھی لیکن کینیڈا نے انکار کر دیا تھاٹروڈو کے طیارے کی مرمت 36 گھنٹے بعد ہوئی جس کے بعد وہ اپنے ملک واپسی کے قابل ہوئے۔

ضرورت پڑنے پر ترکیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہو سکتا ہے،ترک صدر

Shares: