غزہ جنگ:کینیڈین اور اسرائیلی وزیراعظم کا سوشل میڈیا پر مکالمہ
غزہ میں جاری جنگ کے معاملے پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سوشل میڈیا پر اسرائیل سے تحمل کامطالبہ کیا جس پر ان کے اسرائیلی ہم منصب بن یامین نیتن یاہو نے بھی ردعمل دیا-
باغی ٹی وی : کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ غزہ میں اپنے فوجی آپریشن کو لگام دے، غزہ میں عورتوں، بچوں اور شیرخواروں کی ہلاکتیں دیکھ رہے ہیں، یہ سب رکنا چاہیے، غزہ میں انسانی المیہ، خصوصاً الشفا اسپتال کے واقعات دل کو جھنجھوڑنے والے ہیں، جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں، اسرائیلی ہو یا فلسطینی، ہر معصوم زندگی برابر ہوتی ہے، اسرائیلی حکومت سے حتی الامکان تحمل کا مطالبہ کرتا ہوں۔
https://x.com/netanyahu/status/1724588372994216010?s=20
جس پر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جسٹس ٹروڈو کو سوشل میڈیا پر ہی جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس نے جو کچھ کیا وہ یہودیوں کے ساتھ ہولوکاسٹ کے بعد سب سے بڑا ظلم ہے، اسرائیل عام شہریوں کو خطرے کی راہ سے ہٹانے اور حماس خطرے کی راہ پر ڈالنے میں لگی ہے، اسرائیل نے غزہ کیلئے انسانی امداد کا کوریڈور کھولا۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم کیخلاف امریکا کے یہودیوں کا احتجاج
نیتن یاہو نے کہا کہ جہاں اسرائیل شہریوں کو نقصان کے راستے سے دور رکھنے کے لیے سب کچھ کر رہا ہے، وہیں حماس انھیں نقصان پہنچانے کے لیے سب کچھ کر رہی ہے اسرائیل غزہ میں شہریوں کو انسانی ہمدردی کی راہداری اور محفوظ زون فراہم کرتا ہے، حماس انہیں بندوق کی نوک پر جانے سے روکتی ہےیہ حماس نہیں اسرائیل ہے جسے دوہرے جنگی جرم کے ارتکاب کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے – شہریوں کے پیچھے چھپ کر شہریوں کو نشانہ بناناتہذیب کی قوتوں کو حماس کی بربریت کو شکست دینے میں اسرائیل کا ساتھ دینا چاہیے۔
دوسری جانب آئرلینڈ کی اپوزیشن رہنما میری لو مکڈونلڈ نے اپنی حکومت سے اسرائیل کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے،میری لو مکڈونلڈ نے پارٹی کی سالانہ تقریب میں آئر لینڈ میں تعینات فلسطینی سفیر کا خیر مقدم کیا اور فلسطین میں اسرائیلی فورسز کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا ہے، ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مارا جا رہا ہے۔
غزہ جنگ میں امریکا خاموشی سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی بڑھا رہا ہے،بلوم …
انہوں نے آئرش حکومت سے اسرائیل کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کٹہرے میں لانے اور اسرائیلی سفیر کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا انہوں نے سوال کیا کہ غزہ میں مارے جانے والے ہر بچے اور مردہ بچے کی سرد لاش اٹھانے کے لیے بین الاقوامی قانون کا تحفظ کہاں ہے؟ اسرائیل کو استثنیٰ کے ساتھ مظالم کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
علاوہ ازیں غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ میں تباہ کن مناظر کی مذمت کی،کیتھرین رسل نے فریقین پر غزہ میں جاری وحشت کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا میں نے جو دیکھا اور سنا وہ تباہ کن تھا، غزہ کے شہریوں نے متعدد بمباری، نقصان اور نقل مکانی کو برداشت کیا ہے، غزہ کے اندر 10 لاکھ بچوں کے واپس جانے کیلئے کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرلیا
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال سے 30 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، اسپتال سے نکالے گئے افراد کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی ہیں اور گرفتار کیے گئے افراد کے گرد تین ٹینک کھڑے ہیں ایک ٹینک الشفا اسپتال کی ایمرجنسی کے دروازے پر کھڑا کیا گیا ہے، اسرائیلی فوج الشفا اسپتال کی سرجری بلڈنگز میں داخل ہو گئے ہیں، اسرائیلی فوجیوں نے الشفا کے سرجری ڈپارٹمنٹ کی تمام پارٹیشنز اکھاڑ دی ہیں،اسرائیلی ریڈیو کہہ چکا ہےکہ الشفا میں یرغمالیوں کا کوئی نشان نہیں ملا جبکہ فلسطینیوں کو خدشہ ہےکہ اسرائیلی فوج اسپتال پر قبضہ کرکے حماس سے منسوب کوئی غلط کام کریں گے۔