امریکا: کیپیٹل ہل حملے اور ہنگاموں پر پارلیمانی کمیٹی نے تفصیلی رپورٹ جاری کردی
امریکی کانگریس کی جانب سے 6 جنوری 2021 کے کیپیٹل ہل حملے اور ہنگاموں کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی نے اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے۔
باغی ٹی وی : پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سابق امریکی صدر پر 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر حملے کے موقع پر لوگوں کو بغاوت پر اکسانے،سازش کرنے اورانصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کےالزامات عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
گوگل نے سرچ کا دائرہ کار وسیع کر دیا، ویڈیو کلپس کےاندر بھی ٹیکسٹ سرچ کیا جاسکتا…
چند روز قبل مختصر رپورٹ جاری کرنے کے بعد اب کیپیٹل ہل حملے اور فسادات کی تحقیقات کرنے والی امریکی پارلیمانی کمیٹی نے اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے 800 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے ساتھ 18 ماہ کے دوران لیے گئے 12 سو سے زائد انٹرویوز اور گواہوں کے بیانات کی ٹرانسکرپٹ کے ساتھ ہزاروں دستاویزات اور وفاقی و ریاستی عدالتوں کے 60 سے زائد فیصلوں کی نقول بھی منسلک کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں 17 خصوصی فائنڈنگز کی نشاندہی کرتے ہوئے آئندہ ایسے کسی بھی ممکنہ واقعے کو روکنے کیلئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اس کے سہولت کاروں اور ساتھیوں کے خلاف کرمنل مقدمات قائم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
کمیٹی نے وفاقی پراسیکیوٹر کو سابق ریپلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نومبر 2020 کے انتخابات کے نتائج بدلنے کی کوشش کرنے کیلئے رکاوٹیں ڈالنے، حکومتی سیٹ پر حملہ کرنے اور بغاوت پر اکسانے سمیت 4 جرائم کے تحت کارروائی کیلئے مقدمات قائم کرنے کی سفارش کی ہے۔
امریکی پولیس کے سات افسران نشہ کی حالت میں دوران ڈرائیونگ گرفتار
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے اور قانون کے بالادستی کو ایمانداری سے سرانجام دینے کے بجائے جان بوجھ کر الیکشن نتائج کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
پیر کو ایک علامتی اقدام میں، کمیٹی نے اپنی آخری عوامی میٹنگ میں ٹرمپ کو کم از کم چار مجرمانہ الزامات کے حوالے سے محکمہ انصاف کے حوالے کیا، جبکہ اپنی ایگزیکٹو سمری میں کہا کہ اس کے پاس کسی افسر کو زخمی کرنے یا اس میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش اور بغاوت کی سازش کے ممکنہ الزامات کے ثبوت موجود ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس شواہد نے ایک غالب اور سیدھے آگے کا نتیجہ اخذ کیا ہے 6 جنوری کی مرکزی وجہ ایک شخص تھا، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کی پیروی کرنے والے بہت سے لوگ تھے۔ 6 جنوری کا کوئی بھی واقعہ اس کے بغیر رونما نہیں ہوتا۔
سعودی عرب ایران کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے،ایرانی وزیر خارجہ
کمیٹی کے چیئرمین بینی تھامسن، مسیسیپی ڈیموکریٹ، نے پیر کو کہا کہ انہیں "پورا اعتماد ہے کہ اس کمیٹی کا کام انصاف کے لیے روڈ میپ فراہم کرنے میں مدد کرے گا، اور یہ کہ قانون کے تحت انصاف کو یقینی بنانےکےلیے ذمہ دار ایجنسیاں اور ادارے معلومات کا استعمال کریں گے۔ ہم نے ان کے کام میں مدد فراہم کی ہے۔