کیپٹن ر صفدر کی بریت سے متعلق عدالت نے فیصلہ سنا دیا، کیا حکم جاری کیا؟ اہم خبر
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما کو آج مقامی عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کی بریت کی درخواست کی گئی،
آزادی مارچ، شہباز شریف نے ایسا فیصلہ کر لیا کہ نواز شریف نے سر پکڑ لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کو لاہور میں جویشل مجسٹریٹ رانا آصف علی کی عدالت میں پیش کیا گیا، لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد پر الزام ہے کہ نواز شریف کی صحت کی خرابی پر اشتعال انگیز تقریر کی اور لوگوں کو بھڑکاتے رہے جس پر انہیں حراست میں لیا گیا ہے، مقامی عدالت نے نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو 5 نومبر تک کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کئے ہیں، کیپٹن (ر) صفدر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو سرکاری وکیل نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور کہا کہ ان سے تحقیقات کرنی ہیں جبکہ دوسری جانب کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے کیپٹن ر صفدر کو رہا کرنے کی درخواست کی، ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ حکومت نے کیپٹن ر صفدر کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، اسی طرح نہ کوئی تحریری آرڈر جاری کیا گیا لہٰذا ان کے خلاف درج کئے گئے کیس فوری طور پر خارج کیا جائے،
آزادی مارچ سے قبل ہو گا فلیگ مارچ، کتنے لاکھ رضاکار ہوںگے سیکورٹی پر؟
حکومت کی اپیل مسترد،جے یو آئی ڈٹ گئی، کہا ایسا نہیں ہو سکتا
آزادی مارچ، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ کا اعلان کر دیا،کہا روکا تو پاکستان جام کر دیں گے
مقامی عدالت میں پیش کئے جانے کے موقع پر کیپٹن ر صفدر کا کہنا تھا کہ انہیں جب گرفتار کیا گیا گیا تو انہیں پتا نہیں چلا کہ کون گرفتار کر رہا ہے اور کیوں گرفتار کیا جارہا ہے؟ اس دوران ایسا لگا کہیں مجھے مسنگ پرسن میں تو نہیں ڈالا جا رہا، بعد ازاں مقامی عدالت نے کیپٹن ر صفدر کی بریت کی درخواست مسترد کر دی اور انہیں 5 نومبر تک کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے، واضح رہے کہ کیپٹن ر صفدر کو ایک دن قبل حراست میں لیا گیا اور ان پر اشتعال انگیز تقریر کا الزام لگایا گیا تھا،