کراچی اور لاہور میں کارڈیلرزاورشوروم مالکان کی ہڑتال ہوئی،تاجران و ڈیلرز حضرات نےکہا کہ ہم کار امپورٹ پالیسی اورایکسائزڈیوٹی بڑھانےکے خلاف ہیں اور اس کی شدید مزمت کرتے ہیں. حکومت نے کار تاجران کے معاشی قتل کے یہ اقدام واپس نہ لیےتو ہم ایک دوروزبعد غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی کال دیں گے
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ،صدر کارڈیلرزشہزادہ سلیم نے کہا کہ بجٹ کے بعد ٹیکسز کی بھرمار نے کار ڈیلرز کو بھی پریشان کردیا، حکومت نے گاڑی امپورٹ کرنے کے علاوہ اپنے ملک کی گاڑیوں پر بھی ٹیکسز لگادیئے ۔اس سلسلے میں لاہور اور کراچی میں کار ڈیلرز اور شور روم مالکان نے ہڑتال کی،
ڈیلرز کے مطابق بیرون ملک سے جو گاڑی منگواتے تھے اس پر چار سے پانچ لاکھ دینا پڑیں گے وہ تو کاروبار ختم ہوگیاہے جبکہ جو میڈ ان پاکستان گاڑیاں ہیں ان پر ان وائس کی صورت میں بیس فیصد ٹیکس لگادیے۔
تین قسم کےمختلف ٹیکس کے بم گرادیے گئے ہیں، گاڑی رجسٹرڈ کرانے کیلئے تو ٹیکسز کا پہاڑ عبور کرنا پڑے گا جس کے باعث ڈیلرز نے ٹیکسز نہ دینے اور ہڑتال کی دھمکی دیدی تھی اور آج وہ سڑکوں پر صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں.
کار ڈیلرز کا کہنا تھا کہ جو گاڑی پہلے چھیانوے ہزار میں رجسٹرڈ ہوتی تھی وہ اب چارلاکھ چھ ہزار کی ایکسائز ایںڈ ٹیکسیشن میں رجسٹرڈ ہوگی۔
ادھرتاجرایکشن کمیٹی نے ٹیکسز کی بھرمارواپس لینے کیلیے 72گھنٹے کاالٹی میٹم دے رکھا ہے۔