کرئیر کی شروعات میں ایکسٹرا اداکار کے طور پر کام کیا جاوید شیخ

0
65

پاکستان کے لیجنڈ اداکار جاوید شیخ کا کہنا ہے کہ وہ ٹی وی پر سفارش کی وجہ سے آئے اور انہوں نےریڈیو پاکستان کے ایک پروجیکٹ کے سیٹ پر ایکسٹرا اداکار کے طور پر کام کرتے تھے

با غی ٹی وی :پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار جاوید شیخ نے نجی ٹی وی چینل جیو کے شو جشن کرکٹ میں جلوہ گر ہوئے جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سے متعلق کئی رازوں پر پردہ اٹھایا

جاوید شیخ نے بتایا کہ میں نے اپنے کیریئر کی شروعات بطور ایکسٹرا اداکار ڈرامے فلم اور ریڈیو میں کی تھی میں نے ریڈیو پاکستان میں 5 بار آڈیشن دیا اور پانچوں بار فیل ہوا لیکن دلبرداشتہ نہیں ہوا لگا رہا اور چھٹی بار مجھے سلیکٹ کرلیا گیا اور میں نے صرف ایک لائن ایک جملہ بولا لوگ مجھے کہتے تھے کہ جب میں آڈیشن دیتا ہوں تو مجھے یہ معلوم نہیں کہ لائنز کس طرح بولنی ہیں یا میرے تاثرات بھی صحیح نظر نہیں آتے

ٹی وی پر کام کرنے کے حوالے سے جاوید شیخ نے بتایا کہ اس وقت نیا نیا ٹی وی آیا تھا تو میں ایک سفارشی اداکار کے طور پر گیا میں نے آفتاب افغانی صاحب جو پروڈیوسر تھے کو کہا کہ مجھے ٹی وی پر کام کرنا ہے انہوں نے پی ٹی وی کراچی کے پروڈیوسر و ہدایت کار امیر امام صاحب کو فون کیا اور میرے بارے میں بات کی میں وہاں گیا انہوں نے مجھے دیکھا اور اس طرح مجھے ایک چھوٹا سا کردار ملا جو ایک ملازم کا تھا

اداکار کے مطابق میں نے فلم میں ایکسٹرا کام کیا میں اپنے چند دوستوں کے ساتھ ایک دیوار پر بیٹھ کر فلم کی شوٹنگ دیکھ رہا تھا ایک آدمی ہماری طرف آیا ہم سمجھے ہمیں مارنے یا بھگانے کے لئے آ رہا ہے لیکن اس نے آ کر ہمیں کہا کہ فلم میں کام کرو گے ہم سب خوشی خوشی رضامند ہوگئے جب ہم اس کے ساتھ گئے توتمام بڑے ایکٹر ندیم بیگ، محمد علی،زیبا اور وحید مراد وہاں تھے ہمیں لگا ہم ایک الگ دنیا میں آ گئے ہیں اس فلم میں ندیم بیگ، محمد علی زیبا اور وحید مراد کی فلم جاگ اٹھا ہے انسان تھی

انہوں نے بتایا کہ میں ان تمام اداکاروں کو دیکھ کر بےحد پرجوش تھا، محمد علی میرے پسندیدہ اداکار تھےجاوید شیخ نے ہنستے ہوئے بتایا کہ فلم میں انہوں نے ایک سین میں کام کیا جس میں وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ اونٹ پر بیٹھے تھے لیکن ان کے اوپر دوپٹے پہنا دیئے اور چہرے نقاب سے چھپا دیے گئے تھے وہ چہرے چھپے ہونے پر افسردہ تھے جس کے بعد انہوں نے فلم کی ٹیم سے سوال کیا کہ ان کے چہرے کیوں چھپائے گئے ہیں تو بتایا گیا کہ سیٹ پر لڑکیاں موجود نہیں اس لیے ان سب کو لڑکی کے طور پر پیش کیا گیا

شو کے دوران جب جاوید شیخ سے آج کے اور ماضی کے اداکاروں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ آج کے اداکار ماضی کے اداکاروں کی طرح پروفیشنل نہیں

ان کا کہنا تھا کہ آج کل اداکار سیٹ پر ہر وقت موبائل فونز میں مصروف رہتے ہیں میری نظر میں ایک پروفیشنل اداکار سیٹ پر کبھی اپنا فون ساتھ نہیں لاتا ایک اداکار کے لیے ضروری ہے کہ کوئی بھی چیز اس کا دھیان نہ بٹائے تاکہ وہ اپنے کردار میں رہے اس لیے آج کے اداکار اور ماضی کے اداکاروں میں بہت فرق ہے

اداکار نے کہا کہ تاہم پاکستان کی فلم انڈسٹری دوبارہ بہتری کی جانب آگے بڑھ رہی ہے 60 اور 70 کی دہائی میں سینما انڈسٹری کا بہترین دور تھا اور اب دوبارہ وہی دور واپس آرہا ہے

میرے پاس تم ہو میں عورت کی تضحیک نہیں کی گئی ہمایوں سعید


جاوید شیخ بالی ووڈ میں 20 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں۔میزبان کی جانب سے بالی ووڈ میں کام کرنے کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر جاوید شیخ نے کہا کہ بھارت میں جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے تو مجھے نہیں لگتا کہ ابھی میرا وہاں کام کرنے کا دل کرے گا جب تک حالات سیاسی طور پر سازگار نہیں ہوجاتے جب تک میرا دل نہیں کرے گا بھارت میں حال ہی میں ہونے والے دہلی فسادات کشمیر اور گجرات میں ظلم دیکھ کر دل بہت دکھتا ہے

جاوید شیخ نے مزید کہا اس وقت جو ماحول ہے اور پاکستان بھارت کے جو حالات چل رہے ہیں ایسے میں یہاں بھارتی فلمیں اور ڈرامے بھی نہیں دکھانے چاہیئں

عمران خان کے لئے قسم کھا سکتی ہوں وہ کرپٹ نہیں بشری انصاری

Leave a reply