ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں ایک نیا محاذ کھل گیا ہے۔ ایرانی سائبر ماہرین نے اسرائیل پر سائبر حملہ کرتے ہوئے موبائل فونز کو نشانہ بنایا، جس
امریکا نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی اسرائیل-ایران کشیدگی کے تناظر میں اپنی فوجی موجودگی میں نمایاں اضافہ کردیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل ایران کشیدگی پر جی 7 اجلاس کے اعلامیے پر دستخط نہیں کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر
بنگلہ دیش کی جنگی جرائم کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے وطن واپس آنے کا حکم
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران، اسرائیل کے ساتھ جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کی کوشش کر رہا ہے اور اس حوالے سے یورپی
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تل ابیب میں چھپے جنگی مجرم اپنے جرائم کی سزا سے نہیں بچ سکیں گے، ایران انہیں مسلسل نشانہ بناتا
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر ایران سے نکلنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے واضح
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ ترک صدر نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنانے کے امکانات کو کھلے الفاظ میں رد نہیں کیا اور کہا کہ اسرائیل
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کر کے زیادتی کی ہے، ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں









