” سی سی پی او لاہور کو ہٹاؤ” ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

0
124

اپنے بیان کی وجہ سے ، سی سی پی او لاہور کو ہٹاؤ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. موٹروے پر رات گئے خاتون سے زیادتی اور ڈاکے کے بعد صورت حال بیان کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے سی سی پی او لاہور نے ایک بیان دیا جس کو لے کر بہت شور ہے . ٹویٹر پر اس وقت ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا کہ اس بیان کی وجہ سے سی سی پی او لاہو ر کو ہٹا یا جائے . سی سی پی او لاہور نے گجرپورہ ریپ کیس پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ خاتون جو رات ساڑھے بارہ بچے ڈیفینس سے گوجرانوالہ کے لیے نکلی ہیں انہیں اتنی دیر یہ راستہ اختیار نہیں‌کرنا چاہیے تھا دوسرا گھر سے نکلتے وقت اپنا پیٹرول چیک کر لینا چاہیے تھا . اتنی دیر رات کو سیدھا رستہ جی ٹی روڈ والا اختیار کرنا چاہیے تھا .
اب اس بیان کو لیے کر کے بعض لوگ مطالبہ کر رہے ہیں‌کہ ایسا کیوں‌کہا . ایسا کہنے پر سی سی پی او کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے . ٹویٹر پر اس وقت کئی قسم کے لو گ ہیں اور اپنا اپنا موقف پیش کر رہے ہیں.
اس اشو پر وقار زکا نے کہا کہ سی سی پی او عمر شیخ اس مو‌ضع پر کیا بات کر ہے ہیں. ایسے ہی مائنڈ سیٹ خواتین کے ریپ کرواتے ہیںِ


سیدہ لیلیٰ‌جعفری نے کہا کہ سی سی پی او متاثرہ خاتون کے بچوں کے سامنے یہ کہہ رہے ہیں‌کہ وہ خود زیادتی کا شکار ہوئی https://twitter.com/Mohtermalaila/status/1304035116155535360?s=20
سادات علی ضیا نے کہا کہ ایسے یہ پہلے سی سی پی او ہیں‌جنہیں لازمی جانا چاہیے ، کیا ایسی ذہنیت یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ متاثرہ خود کو نشانہ بننے کی دعوت دے رہی تھی.


مصطفیٰ‌نواز کھوکھر نے کہا کہ ہیومن رائٹس کمیٹی نے موٹروے پولیس کے آئی جی اور سی سی پی او کو اس کیس کے سلسلے میں طلب کر لیا ہے .


فریحہ الطاف نے لکھا کہ یہ آفیسر زیادتی کا شکار بننے والی عورت کو بلیم کر رہے ہیں. ان کا کام یہ بتاتا نہیں بلکہ شہر کو باحفاظت بنانا
ہے .


نجیب نے لکھا کہ جو شخص نیا نیا سی سی پی او مقرر ہوا ہے جب وہ ایسا کہے گا تو مجرم کو کیسے گرفتار کرے گا.

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے

لاہور رنگ روڈ پر دوران ڈکیتی خاتون سے مبینہ زیادتی ، پولیس کی تفتیشی ٹیموں نے وقوعہ سے اہم شواہد جمع کرلئے

Leave a reply