” سی سی پی او لاہور کو ہٹاؤ” ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/09/ccpo-1.jpg)
اپنے بیان کی وجہ سے ، سی سی پی او لاہور کو ہٹاؤ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. موٹروے پر رات گئے خاتون سے زیادتی اور ڈاکے کے بعد صورت حال بیان کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے سی سی پی او لاہور نے ایک بیان دیا جس کو لے کر بہت شور ہے . ٹویٹر پر اس وقت ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا کہ اس بیان کی وجہ سے سی سی پی او لاہو ر کو ہٹا یا جائے . سی سی پی او لاہور نے گجرپورہ ریپ کیس پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ خاتون جو رات ساڑھے بارہ بچے ڈیفینس سے گوجرانوالہ کے لیے نکلی ہیں انہیں اتنی دیر یہ راستہ اختیار نہیںکرنا چاہیے تھا دوسرا گھر سے نکلتے وقت اپنا پیٹرول چیک کر لینا چاہیے تھا . اتنی دیر رات کو سیدھا رستہ جی ٹی روڈ والا اختیار کرنا چاہیے تھا .
اب اس بیان کو لیے کر کے بعض لوگ مطالبہ کر رہے ہیںکہ ایسا کیوںکہا . ایسا کہنے پر سی سی پی او کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے . ٹویٹر پر اس وقت کئی قسم کے لو گ ہیں اور اپنا اپنا موقف پیش کر رہے ہیں.
اس اشو پر وقار زکا نے کہا کہ سی سی پی او عمر شیخ اس موضع پر کیا بات کر ہے ہیں. ایسے ہی مائنڈ سیٹ خواتین کے ریپ کرواتے ہیںِ
What the hell CCPO Lahore Umar Sheikh said regarding #motorwayincident, hang his mindset before he kill many other females #RemoveCCPOLahore pic.twitter.com/qhYHgTkpB6
— Waqar Zaka (@ZakaWaqar) September 10, 2020
سیدہ لیلیٰجعفری نے کہا کہ سی سی پی او متاثرہ خاتون کے بچوں کے سامنے یہ کہہ رہے ہیںکہ وہ خود زیادتی کا شکار ہوئی https://twitter.com/Mohtermalaila/status/1304035116155535360?s=20
سادات علی ضیا نے کہا کہ ایسے یہ پہلے سی سی پی او ہیںجنہیں لازمی جانا چاہیے ، کیا ایسی ذہنیت یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ متاثرہ خود کو نشانہ بننے کی دعوت دے رہی تھی.
The CCPO should be the first one to go. Needs to be sacked immediately for his callous attitude towards a brutal crime. FFS how is the police supposed to solve the case if they think the victim was almost asking for it! https://t.co/DcRSr4uCZe
— Saadat Ali Zia (@my55cents) September 10, 2020
مصطفیٰنواز کھوکھر نے کہا کہ ہیومن رائٹس کمیٹی نے موٹروے پولیس کے آئی جی اور سی سی پی او کو اس کیس کے سلسلے میں طلب کر لیا ہے .
Senate HR committee has taken notice of the rape incident in Lahore. Concerned authorities have been called to appear on the 16th (IG Motorway’s and Sec comm). Saw CCPO’s outrageous comments after agenda was issued. He’d b asked to appear too and explain his insensitive remarks! pic.twitter.com/pbJLhAwYto
— Mustafa Nawaz Khokhar (@mustafa_nawazk) September 10, 2020
فریحہ الطاف نے لکھا کہ یہ آفیسر زیادتی کا شکار بننے والی عورت کو بلیم کر رہے ہیں. ان کا کام یہ بتاتا نہیں بلکہ شہر کو باحفاظت بنانا
ہے .
Unbelievable! This CCPO Umar blames victim that gets raped & looted in front of her kids!This is the sick mentality of our protectors! Blame the victim your job is to make our city & it’s people safe It’s now or never! @ImranKhanPTI @ShireenMazari1 @mohrpakistan #motorwayincident pic.twitter.com/mBfdlUCB04
— Frieha Altaf (@FriehaAltaf) September 10, 2020
نجیب نے لکھا کہ جو شخص نیا نیا سی سی پی او مقرر ہوا ہے جب وہ ایسا کہے گا تو مجرم کو کیسے گرفتار کرے گا.
Shameful!!! Newly appointed CCPO lahore blames rape victim for being raped bcz she was travelling alone on motorway . How can you expect this man to arrest the culprits?
#PublicHangingOfRapists#HangRapists pic.twitter.com/g4tzZFMkq9
— Najeeb (@the_najeeb) September 10, 2020
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے