لاہور پولیس میں لمبے عرصےسے ڈیوٹی کرنے والے افسران ہو جائیں تیار۔ سی سی پی او لاہور نے اہم تفصیلات طلب کر لیں۔

0
29

ایس ڈی پی اوز،ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز کی جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کر لی گیئں۔
باغی ٹی وی کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نے پولیس احتساب کے تسلسل میں ایک اور اہم اقدام اٹھایا ہے۔ لاہور میں عرصہ دراز سے تعینات ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز، انچارج انوسٹی گیشنز کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات کےلئے مختلف خفیہ اداروں کو خط ارسال کر دیا گیا۔ پہلے مرحلہ میں ایس ڈی ایس پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز کے ریکارڈ کےلئے خط ارسال کیا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور کی طرف سے سپیشل برانچ، انٹیلی جینس بیورو اور دیگر حساس ایجنسیوں کو مراسلہ جاری کیا گیا۔ ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز کے خفیہ ملکیتی اثاثوں اور جائیدار کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے خط لکھا گیا۔ خط میں پولیس افسران کے تنخواہ کے علاوہ دیگر کاروبار اور ذریعہ معاش بارے خفیہ معلومات مانگی گیئں۔ پولیس افسران کے معاشرے میں کام اور کردار کی بناء پر عمومی شہرت بارے بھی تفصیلات طلب کی گیئں۔ ابتدائی طور پر 197 ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز تعینات رہنے والے افسران کے اثاثوں، جائیدار، تنخواہ کے علاوہ ذریعہ معاش، کاروبار اور عمومی شہرت کےلئے خط لکھا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والے پولیس افسران کےخلاف محکمانہ تحقیقات ہونگیں، آئندہ کوئی بھی پولیس آفیسر اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائے بغیر فیلڈ میں تعینات نہیں ہوگا، سی سی پی او لاہور کی طرف سے فیلڈ آفیسرز کی پوسٹنگ کےلئے ایسیٹ ڈیکلریشن کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا، خفیہ رپورٹس کے حصول کا مقصد پولیس افسران پر چیک اینڈ بیلنس برقرار رکھنا ہے۔ مناسب چیک اینڈ بیلنس اور محکمانہ احتساب سے پولیس ورکنگ میں بہتری آئے گی، تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو قانون کے تابع کیا جائے گا۔

Leave a reply