سرگودھا۔24جولائی(اے پی پی) چیف ایگزیکٹو آفیسرڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر راؤسلیمان زاہد نے کہا ہے کہ مون سون کا آغاز ہو چکاہے او رمحکمہ موسمیات نے شدید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، ڈینگی لارواہر چار سال بعد نشوونما پا کر انسانوں کیلئے خطرناک صورتحال اختیار کر لیتا ہے۔ جاری مون سون لاروا کا چوتھا سال ہے اور مہلک صورتحال اختیار کر سکتاہے۔شہریوں کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ اس موذی مرض کا مقابلہ کریں۔انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ پانی کو جمع نہ ہونے دیں،پانی کا ایک قطرہ بھی اس مچھر کیلئے توانائی کا باعث ہے،یہ توانا مچھر انسانی جان کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ پرانے ٹائروں‘ کباڑ‘ ایئر کولروں‘ ایئر کنڈیشنڈ‘ باورچی خانوں‘فریج کی ٹرے‘ پانی کی ٹینکیوں‘ گملوں‘ پھولوں کی کیاریوں وغیرہ میں پانی کو جمع نہ ہونے دیں۔ڈینگی مچھر کے حملے کی علامات بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر مریض کو دو دن مسلسل بخار‘ آنکھوں میں درد‘ تھکاوٹ وغیرہ جیسی علامات ر ہیں تو ضلع کے کسی بھی ہسپتال میں قائم ڈینگی کنٹرول وارڈ یا مستند ڈاکٹروں سے رابطہ کریں تاکہ مرض کی بروقت تشخیص کے ذریعے علاج ممکن ہوسکے۔ انہوں نے زور دیا کہ وہ ایسے مریض اتائیوں کے ہتھکنڈوں سے بچیں ورنہ انسانی جانوں کا نقصان ہوسکتاہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی ہد ایات کے مطابق ضلع کے تمام تحصیل‘ ضلعی وبنیادی مراکز صحت میں ڈینگی کے مریضوں کیلئے خصوصی وارڈز بنائے گئے ہیں اور ڈینگی کے علاج کی سہولت میسر ہے تاہم ڈینگی ایک لاعلاج مرض ہے جس کا واحد علاج احتیاط اور صرف احتیاط ہے، ڈینگی سے ڈرنے نہیں لڑنے کی ضرورت ہے اس کیلئے شعور کی بیداری او رعوامی آگاہی بنیادی شرط ہے۔انہوں نے تمام تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی کہ وہ ڈینگی سے آگاہی کیلئے محکمہ ہیلتھ کے اہلکاروں اور عملے کو بیدار کریں۔

Shares: