باغی ٹی وی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اب چین ایران سے تیل خرید سکتا ہے اور امید ہے کہ وہ امریکا سے بھی بڑی مقدار میں تیل خریدے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ میرے لیے باعث فخر ہے کہ میں نے یہ ممکن بنایا.واضح رہے کہ چین طویل عرصے سے امریکی پابندیوں کے شکار ایران کے ساتھ معاشی تعلقات بڑھا رہا ہے۔ 2021 میں دونوں ممالک نے 25 سالہ اسٹریٹجک تعاون کا معاہدہ کیا تھا، تاہم اس کی مکمل تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔چین اور ایران کے درمیان گزشتہ برسوں میں کئی بڑے معاشی منصوبے بھی طے پائے.

2016 میں چین کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی (CNPC) نے فرانسیسی کمپنی ٹوٹل اور ایران کے ساتھ 4.8 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تاکہ خلیج میں "ساؤتھ پارس” گیس فیلڈ کو ترقی دی جا سکے۔ تاہم 2019 میں امریکی دباؤ پر CNPC نے منصوبہ ترک کر دیا۔2009 میںCNPC نے "نارتھ آزادگان” آئل فیلڈ پر 2 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا۔ 2016 میں اس منصوبے کی پہلی تیل کھیپ چین بھیجی گئی۔

2018میں چین کی نیشنل مشینری انڈسٹری کارپوریشن نے تہران سے مغربی ایران تک ریلوے لائن کی توسیع اور مرمت کے لیے 738 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا۔ اسی سال ایک اور منصوبے میں 3.5 ارب یوان کی سرمایہ کاری کی گئی۔2017 میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا نے ایران کے "سپید دشت” اسٹیل پلانٹ میں 35 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور ایک نئے منصوبے کا ڈیزائن بھی تیار کیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکا کی ایران سے متعلق پالیسی میں اس ممکنہ تبدیلی کے اثرات دور رس ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب چین ایران کے توانائی شعبے میں مسلسل دلچسپی لے رہا ہے۔

ایران، اسرائیل جنگ بندی کے بعد سونے کی قیمت میں نمایاں کمی

ایران کا حملہ قطر کے خلاف نہیں ، امریکی مداخلت کا جواب تھا، صدر مسعود پزشکیان

ایران کے پاس امریکی افواج پر حملے کی نمایاں صلاحیت باقی ہے، امریکی سینئر کمانڈر

گنڈاپور نے 11 کروڑ کے بسکٹ ، 240 ارب عیاشیوں پر خرچ کیے ، اپوزیشن لیڈر کا انکشاف

Shares: