چیئرمین مسنگ پرسنز کمیشن اور نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال فی الفور استعفی دیں
مسنگ پرسنز کمیشن کے سربراہ اور چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے سول سوسائٹی اور صحافیوں سمیت مختلف متحرک سماجی کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بطور چیئرمین مسنگ پرسنز کمیشن اور نیب جلد از جلد مستعفی ہوجائیں۔
صحافی مبشر زیدی نے جاوید اقبال سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ: انہیں ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد فورا مستعفی ہوجانا چاہئے.
Chairman Missing Persons Commission and NAB Justice (R) Javed Iqbal should immediately resign for allegedly sexually harassing victims and their families #MeToo #JusticeJavedIqbalshouldresign pic.twitter.com/s7PJWe46TA
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) July 7, 2022
سینئر صحافی جاوید نصرت نے ہیش ٹیک "جسٹس اقبال شڈ ریزائن” کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ: صرف استعفیٰ کا مطالبہ کیوں کیا جا رہا ہے۔ اگر ہم اسلامی جمہوریہ میں رہتے ہیں تو الزامات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور اگر یہ جاوید اقبال مجرم قرار پاتے ہیں تو انہیں سزا ملنی چاہیے۔
#JusticeJavedIqbalShouldResign : Why this trend is only demanding RESIGN. If we are an ISLAMIC REPUBLIC, there should be a thorough probe and if this Justice is found of committing whatever is alleged, he must be punished. Period.
— Nusrat Javeed (@javeednusrat) July 7, 2022
شفیق احمد ایڈوکیٹ مطالبہ کرتے ہیں کہ: جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف شواہد سامنے آنے کے بعد انکوائری اور مقدمات لازمی بنانے چاہئے البتہ فوری طور پر اسکو Missing Person Commission کی سربراہی سے ہٹایا جائے اور اسکے ساتھ ساتھ جی-6 اسلام آباد والے علاقہ میں اسکا خفیہ اپارٹمنٹ ہے وہ بھی بند کروایا جائے.
جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف شواہد سامنے آنے کے بعد انکوائری اور مقدمات لازمی بنانے چاہئے البتہ فوری طور پر اسکو Missing Person Commission کی سربراہی سے ھٹایا جائے اور اسکے ساتھ ساتھ G6 اسلام آباد والے علاقہ میں اسکا خفیہ اپارٹمنٹ جہاں کشتہ جات تیار کرتا ہے،وہ بھی بند کروایا جائے
— Shafiq Ahmad Adv (@ShafiqAhmadAdv3) July 7, 2022
واضح رہے کہ چیئرمین مسنگ پرسنز کمیشن اور نیب جاوید اقبال پرسینئر صحافی حامد میر کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گزشتہ دنوں سماجی کارکن آمنہ مسعود جنجوعہ نے دعوی کیا تھا کہ جاوید اقبال نے مسنگ پرسنز کی فیملیز کو ہراساں کیا ہے.
علاوہ ازیں طیبہ گل نامی خاتون نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ جاوید اقبال نے انہیں بھی ہراساں کیا تھا.
طیبہ گل نے بتایا کہ: جب پاکستان سیٹیزن پورٹل پر شکایت کی اور جو ویڈیوز ثبوت کے طور پر دی تھی اس وقت کی حکومت نے بجائے مجھے انصاف فراہم کرنے کے چئیرمین نیب کو بلیک میل کرکے اپنے خلاف کرپشن کیسز میں ان سے فائدہ اٹھایا.
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اںصاف کی یقین دہابی کرائی تھی مگر انصاف نہیں ملا بلکہ الٹا ہمیں ایک ماہ نظر بند رکھ کر ہم سے فون تک لے لئے گئے تھے.
سماجی کارکن نگہت داد کہتی ہے کہ: جاوید اقبال اتنے ڈھیٹ اور زورآور ہیں کہ کمیٹی کی طلبی کے باوجود بھی پیش نہی ہوئے – بے بس اور مظلوم عورتوں کو انھوں نے کیا ہی انصاف دینا ہے جوانھیں تنہا دیکھ کے خود ہراساں کرنے پہ اتر آئیں.
ان کا مزید کہنا تھا کہ: جن کو انصاف کے منصب پہ بٹھایا ہے وہ کب چاہیں گے کہ ان عورتوں کے خاوند، بھائی، والد واپس آئیں.
یہ اتنے ڈھیٹ اور زورآور ہیں کہ کمیٹی کی طلبی کے باوجود بھی پیش نہی ہوئے – بےبس اور مظلوم عورتوں کو انھوں نے کیا ہی انصاف دینا ہے جوانھیں تنہا دیکھ کے خود ہراساں کرنے پہ اتر آئیں جن کو انصاف کے منصب پہ بٹھایا ہے وہ کب چاہیں گے کہ ان عورتوں کے خاوند، بھائی، والد واپس گھروں کو آئیں https://t.co/ZK0PEGCIaE
— Nighat Dad (@nighatdad) July 7, 2022