کندھ کوٹ،باغی ٹی وی (نامہ نگارمختیاراعوان) سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین اقبال احمد دیھتو نے کندھ کوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انسانی حقوق سے متعلق سیمینار میں شرکت کے علاوہ جوڈیشل لاک اپ اور سول اسپتال کا معائنہ بھی کیا۔

جوڈیشل لاک اپ کے دورے کے دوران چیئرمین نے قیدیوں سے ملاقات کر کے ان سے سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے شکایات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں، فوری طور پر جوڈیشل لاک اپ میں سولر سسٹم نصب کیا جائے تاکہ بجلی کی عدم دستیابی کا مسئلہ حل ہو۔

بعد ازاں انہوں نے سول اسپتال کا اچانک دورہ کیا، جہاں صاف پانی اور واش رومز کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی کہ واٹر فلٹر پلانٹ اور بیت الخلا فوری طور پر فعال کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اسپتال کی تعمیر برسوں سے جاری ہے مگر تاحال فعال نہیں ہو سکا، جسے فوری مکمل کر کے خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے۔

چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن نے اس موقع پر وعدہ کیا کہ وہ ہر تین ماہ بعد یہاں کا دورہ کریں گے اور عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں گے۔

اس کے بعد ضلع کمپلیکس میں انسانی حقوق سے متعلق سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت بھی چیئرمین کمیشن نے کی۔ سیمینار میں سول سوسائٹی، بار ایسوسی ایشن، صحافیوں اور شہریوں نے شرکت کی اور چیئرمین کو ضلع میں امن و امان، تعلیم اور صحت جیسے سنگین مسائل سے آگاہ کیا۔

اپنے خطاب میں اقبال احمد دیھتو نے کہا کہ کشمور جیسے پسماندہ اضلاع میں صحت، تعلیم اور سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی خراب ہے، کمیشن ان مسائل کے حل کے لیے حکام بالا کو خط لکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس پر حکومت غور کر رہی ہے، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن عوام کی آواز ہے اور عوام کے حقوق کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

سیمینار میں اسسٹنٹ کمشنر سید علی رضا شاہ، ریٹائرڈ سیشن جج و جوڈیشل کمیشن کے رکن میر صفدر حسین تالپور، سید زاہد حسین شاہ اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔

Shares: