صدر مملکت عارف علوی نے چئیرمین پیمرا محمد سلیم بیگ کو مزید تین سال کیلئے توسیع دے دی ہے۔

چئیرمین پیمرا محمد سلیم بیگ کو مزید تین سال کیلئے توسیع دے دی گئی ہے، صدر مملکت نے چئیرمین پیمرا کے عہدے میں توسیع دینے کی منظوری دے دی ہے۔ چیئرمین پیمرا کے عہدے میں توسیع کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق سلیم بیگ 30 ستمبر 2025 تک اس عہدے پر برقرار رہیں گے۔ محمد سلیم بیگ تقریبا ساڑھے تین سال سے چئیرمین پیمرا کے عہدے پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے 2018 میں تعینات کیا تھا اور 28 جون 2022ء سے چیئرمین پیمرا کا عہدہ خالی تھا، سلیم بیگ کی بطور چیئرمین پیمرا 4 سالہ مدت 27 جون 2022ء کو ختم ہوگئی تھی۔ جبکہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ دنوں سلیم بیگ کی ایک سال کیلئے دوبارہ چیئرمین پیمرا تعیناتی کی منظوری دے دی تھی۔ اور ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی.

علاوہ ازیں: چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو ایڈوائس بھجوائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ سابقہ وفاقی حکومت نے اس وقت کے صدر کی منظوری کے بعد سلیم بیگ کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا چیئرمین مقرر کیا تھا. سلیم بیگ انفارمیشن گروپ کے سینیئر افسر ہیں اور وزارت اطلاعات میں پی آئی او کے طور پرفرائض انجام دیتے رہے۔

اس وقت کی سرچ کمیٹی نے چیئرمین پیمرا کی تقرری کے لیے تین نام وزیراعظم کو بھجوائے تھے جن میں سے سلیم بیگ کے نام کی مںظوری دی گئی تھی۔ سابقہ وزیراعظم کی جانب سے منظوری کے بعد سمری صدر مملکت کو بھجوائی گئی تھی جنہوں نے اس پر دستخط کردیے تھے.چیئرمین پیمرا کی تقرری سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کی گئی تھی، 5 رکنی سرچ کمیٹی نے چیئرمین پیمرا کے عہدے کیلئے 62 امیدواروں کے انٹرویو کیے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ دسمبر 2017 میں لاہور ہائیکورٹ نے سلیم بیگ سے قبل پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار دی تھی۔ شہری منیر احمد نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی وساطت سے ابصار عالم کی بطور چئیرمین پیمرا تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
اس وقت درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ابصار عالم کی تقرری کے لیے 2 بار اخبارات میں اشتہار دیئے گئے، وہ پہلے اشتہار کے تعلیمی معیار پر پورا نہ اترے تو دوسری بار کم اہلیت کا اشتہار جاری کیا گیا۔

Shares: