تھانہ سٹی چکوال کے شہید اے ایس آئی اختر خان کے قتل کی ناقص تفتیش اور ملزمان کے بری ہونے پر شہید کی بیوہ ،بچوں اور دیگر عزیز و اقارب نے سول سوسائٹی کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا جو ریسکیو 15سے شروع ہوا اور بھون چوک پر پہنچ کر احتجاجی جلسہ کی شکل اختیار کر گیا،

مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف قسم کے نعرے درج تھے۔”مجرم سربازار ہیں اجلے لباس میں“،”سائیں اختر کے قاتلوں کی رہائی پولیس کے لیے سوالیہ نشان“،”کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں“، ”اختر ہم شرمندہ ہیں، تیرے قاتل زندہ ہیں“، ”میں کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کروں“، ”کس سے پوچھوں میں سوال، کس نے انصاف جلال“، ”اختر کے قاتلو کیا بتاﺅ گے انصاف کتنے میں خریدا“،”پیارے ابو ہم شرمند ہ ہیں آپ کے خون کا بدلہ نہیں لے سکتے“وغیرہ کے نعروں نے جلوس کے شرکاءکو آبدیدہ کردیا۔بھون چوک میں اختر شہید کی اہلیہ نے مظاہرین سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران اس بات پر گہرے افسوس کا اظہار کیا کہ دوسروں کو انصاف فراہم کروانے والے کے بیوی بچے آج اپنے لیے انصاف تلاش کر رہے ہیں۔اختر شہید کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی لیگل چکوال نے مقدمے کو جان بوجھ کا کمزور بنوایا اور ہمیں انصاف دلوانے میں دلچسپی نہیں لی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی ایس پی راجہ ناصر کو فوری طور پر یہاں سے فارغ کیاجائے اور اگر تفتیش نئے سرے سے ہو سکتی ہے تو وہ کروا کر ہمیں انصاف دلوایا جائے اورملزمان کو پھانسی کے تختے تک پہنچایا جائے۔اے ایس آئی اختر کی بیوہ نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چکوال کی طرف سے کئے گئے تعاون پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہر موڑ پر ان کا ساتھ دیا،

واضھ رہے کہ اے ایس آئی اخترشہید تھانہ سٹی تعیناتی کے دوران اسلام آباد تھانہ نون کے علاقے میں خطرناک اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرنے گئے جس پر خطرناک اشتہاریوں نے مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کر دی تھی جس پر اے ایس آئی اختر شہید ہو گئے تھے مگر پولیس کی ناقص تفتیش کی وجہ سے مظلوم خاندان کو انصاف نہ مل سکا۔اور ملزمان کو شک کا فائدہ ملا ۔استغاثہ ملزمان کا جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس پر انہیں گزشتہ روز بری کر دیا گیاہے۔اے ایس آئی اختر شہید کے خاندان نے عہد کیا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے ہونے تک وہ خاموش نہیں رہیںگے۔

Shares: