جمعیت علمائے پاکستان کراچی کے جنرل سیکریٹری فقیرملک محمد شکیل قاسمی نے کہاہے کہ ملک وقوم کو درپیش مسائل اور چیلنجزسے نمٹٹنے کے لئے نظامِ مصطفیﷺ کے نفاذ کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی ہے جو ایک مکمل اسلامی فلاحی نظام ہے جو عدل، مساوات، اور دیانتداری کے اصولوں پر قائم ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ نظامِ مصطفیﷺ کی بنیاد پر ایک ایسا معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے جہاں ہر فرد کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، بدعنوانی کا خاتمہ ہو، اور حکومتی عہدیداروں کی جوابدہی یقینی بنائی جائے.انہوں نے یہ واضح کیا کہ اس نظام کے تحت قانون کا اطلاق سب پر یکساں ہوگا، چاہے وہ حکمران ہوں یا عوام۔ اس سے ملک میں معاشی خود انحصاری کو فروغ ملے گا اور بیرونی قرضوں پر انحصار کم کیا جا سکے گا۔اگر حکومت عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر کام کرے تو ملک اپنی اندرونی طاقت اور وسائل کا بہتر استعمال کرتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔شکیل قاسمی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پیغام کو سمجھیں اور نظامِ مصطفیﷺ کے نفاذ کے لیے متحد ہوں۔ یہ صرف ایک نظریاتی تبدیلی نہیں، بلکہ ملک کی حقیقی خوشحالی اور استحکام کے لیے ایک عملی اقدام ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب قوم ایک سمت میں اکٹھی ہو جائے گی تو ملک میں حقیقی تبدیلی آ سکتی ہے اور یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ عوام اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نفاذنظام مصطفی ﷺ کا پیغام نہ صرف ایک سیاسی منشور کی صورت میں سامنے آتا ہے بلکہ ایک معاشرتی اصلاح کی تحریک بھی ہے، جو عوام کو ان کے حقوق اور فلاح کے لیے متحرک کرتی ہے اور ایک مضبوط اور مستحکم ملک کی تشکیل کے لیے ایک واضح راہ فراہم کرتی ہیں۔فقیر ملک محمد شکیل قاسمی نے ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران طبقے کی جانب سے اپنے کالے دھن اور جائیدادیں بیرون ملک منتقل کرنے کا عمل دراصل عوام کے ساتھ خیانت ہے۔یہ طبقات نہ صرف اپنے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ اپنی قوم کے ساتھ مخلص ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔انہوں نے ملک کے حکمران طبقے کی جانب سے اپنی جائیدادیں اور سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنے کے عمل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے لوگ جو اپنا سرمایہ اور خاندان بیرون ملک رکھتے ہیں اور خود غیر ملکی قرضوں پر انحصار کرتے ہیں وہ قوم کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتے۔
ملک محمد شکیل قاسمی نے اس موقع پر نظامِ مصطفیﷺ کے نفاذ پر زور دیا، جو ملک کی معاشی اور سیاسی بحالی کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظامِ مصطفیﷺ ایک مکمل اسلامی فلاحی نظام ہے، جو عدل، مساوات اور دیانتداری پر مبنی ہے۔ اس نظام کے نفاذ سے ملک میں بدعنوانی کا خاتمہ اور خود انحصاری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نظامِ مصطفیﷺ کے تحت عدل و انصاف کا نظام قائم کیا جائے گا، جہاں حکمران اور عوام ایک ہی قانون کے تابع ہوں گے۔بدعنوانی کا خاتمہ ممکن ہو گا اور حکومتی عہدیداروں کی دیانتداری اور جوابدہی کو یقینی بنایا جائے گا۔معاشی خود انحصاری کو فروغ ملے گا اور ملک بیرونی قرضوں پر انحصار کم کرتے ہوئے اپنے وسائل کے بہتر استعمال کی جانب گامزن ہو گا۔ملک شکیل قاسمی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس پیغام کو سمجھیں اور نظامِ مصطفیﷺ کے نفاذ کے لیے متحد ہوں تاکہ ملک کو حقیقی خوشحالی اور استحکام کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔