چیمپئنز ٹرافی سے قبل بڑے کھلاڑی انجریز کا شکار
پاکستان میں 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی سے قبل کئی نامور کھلاڑی انجریز کا شکار ہیں اور ان کی میگا ایونٹ میں شمولیت غیریقینی کی صورتحال سے دوچار ہے۔جیسے جیسے آئی سی سی کا بڑا ایونٹ قریب آتا جارہا ہے کہ ٹیموں کی تیاریاں مکمل ہوتی جارہی ہیں اور شائقین کا جوش و خروش میں بڑھتا جارہا ہے۔
آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنزاور جوش ہیزل ووڈ‘پاکستان کے صائم ایوب، بھارت کے جسپریت بمراہ،سری لنکاکے سومیا سرکاراور جنوبی افریقہ کی تیز رفتار جوڑی جیرالڈ کوٹزی اور لونگی نگیڈی شامل ہے۔پیٹ کمنز کی انجری کے سبب ان کی چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں شمولیت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔جارج بیلی نے بتایا ہے کہ پیٹ کمنز پیرنٹل چھٹیوں پر ہے تاہم انہوں نے حتمی طور پر نہیں بتایا کہ کمنز چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کا حصہ ہوں گے یا نہیں۔چیف سلیکٹر کے مطابق پیٹ کمنز کے تخنے میں تھوڑا سا زخم ہے اس لیے مجھے لگتا ہے کہ اگلے ہفتے یا اس کے بعد اس کا اسکین ہوگا اور ہمیں اس کے بارے میں معلومات مل سکیں گی۔سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اسٹیون اسمتھ پیٹ کمنز کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔تیز گیند باز جوش ہیزل ووڈ کو بھارت سیریز کے دوران پنڈلی کی انجری کے بعد چیمپئنز ٹرافی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے آرام دیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاو?ن ٹیسٹ میں فیلڈنگ کے دوران ٹخنے کی انجری کا شکار ہونے کے بعد چھ ہفتوں کے لیے کرکٹ سے دور ہونے والے پاکستان کے ہونہار نوجوان اوپنر بلے باز صائم ایوب علاج کے لیے لندن میں موجود ہیں۔ ان کا پہلا چیک اپ ہو چکا ہے ۔صائم ایوب اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود کے ہمراہ ہارلے اسٹریٹ کلینک پہنچ گئے ہیں، جہاں گزشتہ روز کنسلٹنٹ ٹراما اینڈ آرتھوپیڈک پاؤں اور ٹخنوں کے سرجن جیاسیلان نے انکا چیک اپ کیا تھا۔
بھارت کے فاسٹ بولر جسپریت بمراہ اب بھی کمر کی انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف پانچویں اور آخری ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بولنگ نہیں کی تھی۔بائیں ہاتھ کے کلائی اسپنر کلدیپ یادیو کمر کی انجری کے بعد مکمل فٹنس حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔سومیا سرکار انگلی کی انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ ان کی چیمپئنز ٹرافی میں شمولیت کے حوالے سے بنگلادیشی ٹیم پرٴْامید ہے۔جنوبی افریقہ کی تیز رفتار جوڑی جیرالڈ کوٹزی اور لونگی نگیڈی بھی کمر کی انجری سے چھٹکارا پانے کے لیے بحالی کے مراحل میں ہیں۔