چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کیا کشمیر بارے امریکہ سے پھر بڑا مطالبہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا فوری نوٹس لے اور بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ وہاں کی ریاستی دہشت گردی کی اپنی طویل حکمرانی کو ختم کرے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے کہا کہ مودی حکومت کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنے فوجی دستے ہٹا دے اور کشمیر تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں ، مبصرین اور آزاد میڈیا کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جانی چاہیے ۔ ہزاروں بھارتی فوجیوں نے ان تمام دنوں میں لاکھوں کشمیریوں کو اپنے گھروں میں مقید رکھا ہے۔
فخرامام نے مزید کہا کہ وادی کشمیر میں عوامی ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے ، مارکیٹیں اور کاروباری ادارے بند ہیں، کشمیری معاشی طور پر مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ مودی کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بھارت کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا، مسئلہ کشمیر کو پاکستان نے عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے اور عالمی برادری نے اسے ایک تنازعہ کے طور پر تسلیم بھی کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر،کتنے کمسن بچوں کو بھارتی فوج نے حراست میں لیا؟ اہم خبر
سید فخر امام کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی کے ظالمانہ اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کشمیریوں سے شہریت اور زمین کے حقوق چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ناانصافی کی تمام حدیں عبور کردی ہیں۔ فخر امام نے دنیا کے اہم ممالک کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ جنوبی ایشیاء میں امن کی بحالی کے انسانیت کی بنیاد پر طویل عرصے سے جاری تنازعہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کریں اور یقین دہانی کرائی کہ ان کی حکومت عالمی رہنماؤں سے کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت سے آگاہ کرنے کے لئے رجوع کرے گی۔