چارسدہ (نمائندہ باغی ٹی وی)
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عرفان اللہ خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ سے تھانہ سٹی کی حدود میں دو مختلف واقعات رونما ہوئے جن میں دو ٹیکسی ڈرائیوروں کو راولپنڈ ی اسلام آباد سے بک کرکے چارسدہ لایا گیا اور گاڑی چھین کر ڈرائیوروں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا. ایک واقعہ میں ضلع دیر کا رہائشی ڈرائیور عمر خان ولد خانزادہ جنکی لاش پولیس کو تھانہ سٹی کی حدود قلفی کورونہ میں ملی تھی جبکہ دوسرا ڈرائیور سوات لعل قلعہ کا رہائشی راحت اللہ ولد مسرت گل تھا. انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ڈاکٹر محمد نعیم خان نے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر مردان محمد علی خان کو واقعات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے جن پر تین مختلف ٹیکنیکل، سرولنس اور آپریشن ٹیمیں تشکیل دی گئی۔ چارسدہ پولیس نے ٹیکنیکل ٹیم کے ذریعے مختلف اہداف کو شارٹ لیز کرتے ہوئے سرولنس شروع کی اور آپریشن ٹیم کے ذریعے پکڑ دھکڑ شروع کی اور قلیل مدت میں واقعات کو ٹریس کرکے دونوں واردات میں چھینی گاڑیوں کو برآمد کرکے 8 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتا ر ملزمان میں 4 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں. ملزمان اپنے خاندان کے نوجوان لڑکیوں کے ذریعے ٹیکسی ڈرائیوروں کو ورغلا کر راستے میں اغواء کرتے اور اسلحہ کی نوک پر اپنے ساتھیوں کی مدد سے قتل کرتے تھے۔ ڈی پی او چارسدہ نے کہا کہ پہلے واردات میں امجد علی اور اس کی بیوی شاہ بیگم، مرکزی ملزم صدیق اللہ، کامران اور مستری اعجاز کو گرفتار کیا گیا جبکہ دوسری واردات میں ملوث عائشہ زوجہ عمر فاروق، مسماة مکینہ دختر سمیع اللہ اور شیبہ دختر بختیار گل ساکن سردریاب کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ملزمان نے دونوں واردات کا اعتراف کر لیا جن سے واردات میں چھینی گئی دو گاڑیاں اور پستول بھی برآمد کر لی گئی جبکہ مزید 4 ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں.

ٹیکسی ڈرائیوروں کو لڑکیوں کے ذریعے ورغلا کر اغوا کرنے والا گروپ گرفتار
اغوا کاروں نے دو الگ الگ واردات میں ٹیکسی ڈرائیوروں کو لڑکیوں کے ذریعے ورغلا کر اغوائیگی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا.
Shares: