چیک پوسٹوں پر حملہ، پاک فوج نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے متعدد پی ٹی ایم کارکنان کو گرفتار کر لیا

پشتون تحفظ موومنٹ کے لیڈر محسن داوڑ اور ساتھیوں کی طرف سے میران شاہ میں پاک فوج کی چیک پوسٹوں‌ پر فائرنگ کے بعد جوابی کاروائی کرتے ہوئے پی ٹی ایم کے متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فورسز اہل کاروں اورپی ٹی ایم کارکنوں میں جھڑپ دتہ خیل کےقریب ہوئی. بتایا گیا ہے کہ یہ جھڑپ اس جگہ ہوئی جہاں کئی دنوں سے پی ٹی ایم کارکنوں نے دھرنا دے رکھا ہے. پی ٹی ایم لیڈر اور کارکنان جو پاک فوج اور دفاعی اداروں کے خلاف مذموم مہم چلا رہے ہیں اتوار کے دن ساری حدیں‌ پار کر گئے اور پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر بھی فائرنگ کر دی جس کے بعد پی ٹی ایم کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے.

اس موقع پر مقامی ایم این اے محسن داوڑ اورعلی وزیربھی علاقے میں موجود تھے. محسن داوڑ عوام کو پاکستانی فوج اور ریاست کے خلاف مسلسل اکسا رہا ہے. اتوار کے دن محسن داوڑ اور اس کے ساتھیوں نے میران شاہ کے بویا علاقہ میں چیک پوسٹ پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے جوانوں‌کے خلاف اشتعال انگیزی نعرے بازی بھی کی.

یاد رہے کہ محسن داوڑ تمام اخلاقی حدیں‌پار کرتے جارہے ہیں. پاک فوج سمیت دیگر ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کر دی گئی ہے جس کی سماعت
جسٹس عامر فاروق پیر کو کرینگے، یہ درخواست کرنل (ر) جاوید اقبال کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

Comments are closed.