باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس بلاک پر حملے اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
عدالت نے گرفتار وکیل اسد اللہ کو 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ،عدالت نے حکم دیا کہ گرفتار وکلا اسداللہ اور راجہ زاہد محمود کو 26 فروری کو دوبارہ پیش کیا جائے ، گرفتار وکیل لیاقت منظور کمبوہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مارچ تک توسیع کردی گئی
عدالت نے سردار نجم عباس اور محمد عمر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 مارچ تک توسیع کردی سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ظفر کھوکھر اور خالد محمود کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع کر دی گئی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ حملے کے بعد سیکیورٹی مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ترجمان ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رینجرز کی مزید 2 ہزارنفری طلب کی گئی ہے ،
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز سیکٹر ایچ ایٹ میں تجاوزات کیخلاف شہری کی درخواست سماعت کیلئے منظور کی تھی اور تمام تجاوزات گرانے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا فیصلہ دیا تھا ،عدالت نے اسلام آباد کچہری میں تمام غیرقانونی تعمیرات اور غیر قانونی وکلاء چیمبرز گرانے کا حکم دے دیا ۔