چیف سلیکٹر کو اپنے کیے پر صفائیاں پیش کرنے کی کیا ضرور ت پڑ گئی .
باغی ٹی وی : چیف سلیکٹر محمد وسیم جنوبی کو اپنے اس سکوارڈ کے انتخاب پر اب صفائی دینا پڑ رہی ہے جس کو انہوں دورہ جنوبی آفریقہ اور زمبابوے کے لیے منتخب کیا تھا . چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ اس سلسلےمیں پہلووں کو دیکھ کر فیصلہ کیا گیا اور اس انتخاب کا مقصد تمام کھلاڑیوں کو موقع دینا تھا .
ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے جلد ہی مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔ نجی چینل سے گفتگو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کارکردگی دکھائے گا وہی ٹیم میں رہے گا ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے جلد ہی کھلاڑیوں کا پول تیار کرلیں گے اسسلسلے میں ہر ایک کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا.
محمد وسیم نے مزید کہا کہ ان خبروں میں قطعی کوئی صداقت نہیں کہ ٹیموں کے انتخاب کیلئے کپتان اور ہیڈ کوچ کی رائے قابل غور نہیں سمجھی گئی کیونکہ کھلاڑیوں کا سلیکشن اجتماعی کاوش کا نتیجہ ہے ۔
چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ محمد وسیم کا کہنا تھا کہ ان خبروں میں قطعی کوئی صداقت نہیں کہ ٹیموں کے انتخاب کیلئے کپتان بابراعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی رائے قابل غور نہیں سمجھی گئی کیونکہ کھلاڑیوں کا سلیکشن اجتماعی کاوش کا نتیجہ ہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دعوی کیا گیا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف آئندہ سیریز کے قومی ٹیم میں بڑی تبدیلیوں بالخصوص آل راؤنڈر عماد وسیم کو چیف سلیکٹر محمد وسیم کی جانب سے ڈراپ کیے جانے پر ناخوش ہیں اور ممکن ہے کہ وہ چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کرکے ان تحفظات کا بھی اظہار کریں ۔