چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوجائیں اور ان پر آرٹیکل 6 لگایا جائے،سینیٹر مشتاق

چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے آئین شکنی کا مقدمہ چلایا جائے,طاہر بزنجو
ecp

جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوجائیں اور ان پر آرٹیکل 6 لگایا جائے،جبکہ نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر طاہر بزنجو نے چیف الیکشن کمشنر کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔

باغی ٹی وی : سینیٹ اجلاس میں سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں چن چن کر حقیقی عوامی نمائندوں کو ہرایا گیا اور صوبے میں دوبڑی جماعتوں کی آشیرباد سے ڈرگ لارڈ اور لینڈگریبرز کو اسمبلی تک پہنچایا گیا، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا عدلیہ کو حق تھا کہ وہ پی ٹی آئی کا نشان چھینے؟ ایسے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں ملک میں استحکام آئے گا؟-

طاہر بزنجو نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے آئین شکنی کا مقدمہ چلایا جائے،ان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کے مسئلے کو التوا میں ڈالنےکے لیے یہ سب کیا گیا ہے-

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس:عمران خان اور اہلیہ کیخلاف فرد جرم کی کارروائی ملتوی

دوسری جانب سینیٹ اجلاس سے خطاب مین سینیٹر مشتاق نے کہا کہ الیکشن صاف وشفاف اورقانون کے مطابق نہیں تھے،الیکشن کمیشن انتخابات میں غداری کامرتکب ہوا۔چند سرکاری افسر بند کمروں میں بیٹھ کر 25 کروڑ لوگوں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے؟یہ آزادی اس لیے حاصل نہیں کی تھی کہ یہ چند سرکاری افسران کی غلام بن جائے-

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن معافی مانگے،چیف الیکشن کمشنرمستعفی ہوں اور ان پر آئین کا آرٹیکل6 (سنگین غداری) لگایا جائےآٹھ فروری کو موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کی گئی اسی وقت پتہ چل گیا کہ انتخابات شفاف اور آزادنہ نہیں الیکشن کے سودے پہلے سے ہوگئے تھے اس کے مطابق نتائج کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کرنے والے قومی مجرم ہیں،سابق کمشنر راولپنڈی نے دھاندلی کا کچا چٹھا کھول دیا۔

نیپرا میں بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست دائر

سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ الیکشن پرجو 50 ارب خرچ ہوا وہ ذمہ داران لوگوں سے وصول کریں اور سپریم کورٹ کی سطح پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ایک صوبائی حلقےپرالیکشن کاخرچہ ڈھائی کروڑروپےہے۔بجلی اورگیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور یہ پیسہ الیکشن کمیشن کودیاجارہاہے دھاندلی کرنے والے پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔الیکشن اس لیے کیا جاتا ہے کہ بحرانوں سے نکال کر ملک کو سیاسی و معاشی استحکام کی طرف لے جایا جائے۔’یہ کیسا الیکشن ہے جس کے بعد جمہوریت کی تنزلی ہوئی۔

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر 3 دن سے بند ہے، دال میں کچھ کالا نہیں ساری دال کالی ہے، ٹوئٹر پر پابندی سے تعلیمی اور معاشی نقصان ہو رہا ہے اس کے علاوہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی سطح پر با اختیار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور بااختیار جوڈیشل کمیشن فارم 45 کے معاملے کی تحقیقات کرے۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروبارکا مثبت آغاز،ڈالر مہنگا

Comments are closed.