اسلام آباد کی عدالت نے چائلڈ پورنو گرافی کے مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر اسحاق نامی شخص کو 29 سال قید کی سزا سنا دی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے مجرم محمد اسحاق پر مجموعی طور پر 29 سال قید کی سزا اور21 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا-

سائبرکرائم سندھ کی کاروائی،خواتین کوہراساں کرنےاورچائلڈ پورنوگرافی کےالزام میں…

مجرم محمد اسحاق کو بدفعلی پر 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ چائلڈ پورنو گرافی پر 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

مجرم محمد اسحاق نے 4 بچوں کے ساتھ زیادتی کے بعد ان کی ویڈیوز بنائی تھیں، غیر اخلاقی ویڈیو دکھانے پر مجرم کو ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

قبل ازیں وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کرنے پر بنوں اور کرک سے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا ملزمان وسیم خان اور محمد اشفاق خان پر الزام تھا کہ انہوں نے خواتین کی جعلی و نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں ملزمان کوگرفتارکرکے ڈی آئی خان میں پیکا ایکٹ کی سیکشن 21، 24 اور پی پی سی سیکشن 509 کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے جبکہ ملزمان کے قبضے سے لیے گئے ڈیوائسز کو فرانزک تجزیہ کے لیے کے لیے لیبارٹری بھیجوا دیا گیا تھا-

سوشل میڈیا پر خواتین کو جعلی ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کرنے پر2 ملزمان گرفتار

قبل ازیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سندھ کے سائبرکرائم ونگ کی کاروائی ،خواتین کو ہراساں کرنے اور چائلڈ پورنوگرافی کےالزام میں 6 ملزمان کوگرفتارکیا تھاایف آئی اے سندھ کی جانب سےجاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر اور گھوٹکی سے خواتین کو ہراساں کرنے چائلڈ پورنوگرافی کے الزام میں دو مشتبہ افراد ماجد محبوب اور محسن علی کو کراچی سے گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا-

زیرحراست ملزمان ماڈلنگ کے شعبہ میں جدوجہد کرنے والی لڑکیوں کی ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل اور ہراساں کرتے تھےمرکزی ملزم نے ایک متاثرہ کی فحش ویڈیو بنائی اور اپنے دوست کے ساتھ شیئر کی جسے اس نے مختلف واٹس ایپ گروپس میں شیئر کیا مرکزی ملزم سے 20 مختلف لڑکیوں کی فحش ویڈیوز برآمد ہوئی تھیں-

دوست کے ساتھ جانے والی لڑکی اجتماعی زیادتی کے بعد قتل

Shares: