یروان: ملک میں بچے فروخت کرنے والے ایک منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہونے کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ادھروزیراعظم نے اس گروہ کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا قانون نافذکرنے والے ادارے حرکت میں آگئے
رانا ثنااللہ کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔شہریار آفریدی کا دبنگ اعلان
ذرائع کےمطابق رواں برس نومبر میں آرمینیا کی سیکیورٹی فورسز نے ایک ایسے گروہ کی نشاندہی کی تھی جو بچے فروخت کرنے کے مذموم دھندے میں ملوث تھا اور حکام کے مطابق یہ کام کئی برسوں سے ان کی ناک کے نیچے جاری تھا۔
یوپی پولیس کا کریک ڈاؤن، 110 لوگوں کی تصاویر جاری کرکے شناخت بتانے والوں کو انعام…
جب اس بارے میں تفتیش ہوئی تو انکشاف ہوا کہ ملک کے کئی اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس کام میں ملوث تھے جن میں اعلیٰ حکومتی عہدیدار، پولیس افسران، میٹرنٹی ہومز میں کام کرنے والے ملازمین و انتظامیہ اور ملک میں جا بجا قائم یتیم خانوں کی انتظامیہ شامل ہے۔اس گروہ کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب انہوں نے 30 نومولود بچے ایک ساتھ اٹلی سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد کو گود دلوائے۔
بھارت کا بنگلہ دیش پر دباؤ، پاکستانی کھلاڑی نشانہ بن گئے
سیکورٹی اداروں کی طرف سے بتایا گیا ہےکہ اب تک اس اسکینڈل میں ملوث ملک کی ایک معروف گائنا کالوجسٹ، ایک یتیم خانے کے سربراہ اور دیگر حکام کو پکڑا گیا ہے جو سالوں سے اس مذموم فعل میں مصروف تھے۔آرمینیا کے وزیر اعظم نے اس معاملے کی مؤثر اور مکمل تفتیش کا حکم دیا ہے۔ حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں جب یہ معاملہ اٹھایا گیا تو انہوں نے بھرپور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس طرح کا کوئی گروہ کیسے پھل پھول سکتا ہے۔