لیک ہونیوالی حساس امریکی دستاویزات میں چین کا روس کو مہلک ہتھیار فراہم کرنےکے ارادےکا انکشاف

لیک ہونے والی حساس امریکی دستاویزات میں مصر کی جانب سے روس کو 40 ہزار راکٹس خفیہ طور پر دینے کے منصوبے کے بعد اب یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ دستاویزات میں چین سے روس کو مہلک ہتھیار فراہم کرنےکے ارادےکا بھی ذکر ہے۔

باغی ٹی وی : غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لیک ہونے والےبہت ساری دستاویزات یوکرین کے میدان جنگ اور روسی جنگی کوششوں سے متعلق ہیں، جن میں سے کچھ اس حد تک دکھاتے ہیں کہ امریکہ نے روسی وزارت دفاع اور روسی تنظیم ویگنر گروپ میں کس حد تک کردار ادا کیا ہے-

مصر کا روس کو 40 ہزار راکٹس خفیہ طور پر دینے کا منصوبہ

دستاویزات میں چین کے ہائپرسونک ہتھیاروں، جنگی جہاز اور راکٹ لانچر تجربات کی تفصیل ہے دستاویزات کے مطابق نیٹو ہتھیاروں کے ساتھ یوکرین کا روس پر حملہ چین کو جنگ میں لاسکتاہے-

لیک ہونے والی خفیہ امریکی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا کہ امریکا نے جنوبی کوریا پر یوکرین جنگ میں ہتھیار بھیجنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم وہ جنگ زدہ ممالک کو ہتھیار فراہم نہ کرنے کی پالیسی کے تحت امریکا کے ساتھ مزاحم رہاجنوبی کوریا نے گزشتہ سال امریکا کو گولہ بارود فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور امریکا پر زور دیا کہ گولہ بارود یوکرین جنگ میں استعمال نہ ہوں۔

علاوہ ازیں دستاویزات میں یوکرین جنگ میں مغربی فورسز کی محدود تعداد شامل ہونے کا بھی ذکر ہےدستاویزات میں روسی حمایت یافتہ ہیکروں کا کینیڈین انرجی انفرااسٹرکچرکو نشانہ بنانےکاانکشاف کیا گیا ہے جبکہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح کیا کہ کینیڈین انرجی انفرااسٹرکچرکو سائبرحملوں میں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

پینٹاگون نے حساس دستاویزات کا افشا ہونا قومی سلامتی کیلئےانتہائی سنگین خطرہ قرار دے دیا

ادھر برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس لیک میں سنگین سطح کی غلطی ہے۔

برطانوی میڈیا نے امریکی دستاویزات کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ جنوبی کوریا پر یوکرین جنگ میں ہتھیار بھیجنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، جنوبی کوریا امریکا کو گولہ بارود بیچنے پر رضامند ہوا تاہم اسے خدشہ رہا کہ یہ گولہ بارود امریکا یوکرین بھیج سکتا ہے اعلیٰ سطحی بات چیت کے دوران قومی سلامتی مشیر نے گولہ بارود امریکا کے بجائے پولینڈ کو فروخت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

برطانوی ادرے کی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دستاویزات افشا ہونے سے جنوبی کوریا کے امریکا، روس سے تعلقات اپ سیٹ ہو سکتے ہیں امریکی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا پرانے اتحادی جنوبی کوریا کی دہائیوں سے جاسوسی کر رہا ہے۔

اسرائیلی جاسوسی کمپنی نے کتنے ملکوں کو ٹارگٹ کیا،رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

جبکہ جنوبی کوریا نےافشا ہونے والی امریکی خفیہ دستاویزات کوجعلی قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جنوبی کورین حکام کا کہنا ہےکہ امریکی خفیہ دستاویزات میں جنوبی کوریا کےاعلیٰ حکام سےمتعلق معلومات درست نہیں ہےجبکہ امریکا کےجنوبی کوریا کی جاسوسی کرنے کے شبہات بھی غلط ہیں جنوبی کوریا کے صدر اور قومی سلامتی مشیروں کی اعلیٰ سطحی بات چیت میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ امریکا گولہ بارود کا آخری صارف نہیں ہو گا۔

دوسری جانب سے پینٹاگون نے دستاویزات لیک کو قومی سلامتی کیلئے ایک خطرہ قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

Comments are closed.