پاکستان نے چین میں پھیلنے والے ایک نئے وائرس، ہیومن میٹاپنیو وائرس (HMPV)، پر گہری نظر رکھنا شروع کر دی ہے۔ اس وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد پاکستانی حکام نے فوری طور پر اس کی نگرانی بڑھا دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
قومی ادارۂ صحت کے حکام کے مطابق، چین میں پھیلنے والے ایچ ایم پی وی وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کٹس دستیاب ہیں۔ ان کٹس کی مدد سے اس وائرس کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک پاکستان میں اس وائرس کا کوئی سیمپل ٹیسٹ کے لیے نہیں آیا، تاہم بارڈر ہیلتھ سروسز کا عملہ پاکستان آنے والے ہر بیمار یا مشتبہ شخص کا سیمپل وفاقی و صوبائی لیبز بھیجتا ہے تاکہ وائرس کی موجودگی کا پتہ چلایا جا سکے۔
حکام نے مزید بتایا کہ قومی ادارۂ صحت اسلام آباد میں ایچ ایم پی وی وائرس کے بارے میں معاملہ این سی او سی (نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر) میں زیرِ بحث لایا جائے گا، جس کے لیے ایک اجلاس منگل کے روز متوقع ہے۔
چین میں کورونا وائرس کے پانچ سال بعد ایک اور نیا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے جس سے نہ صرف چین بلکہ دیگر ممالک میں بھی تشویش بڑھ گئی ہے۔ تاہم عالمی ادارۂ صحت نے فی الحال اس وائرس کے حوالے سے کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی ہے۔
پاکستان میں موسمی انفلوئنزا کے کیسز میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لوگوں میں نزلہ، کھانسی اور بخار کی شکایات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایچ ایم پی وی وائرس کی علامات کورونا وائرس سے ملتی جلتی ہیں، جیسے نزلہ، کھانسی، بخار اور سانس کی تکلیف، جس کی وجہ سے یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے،پاکستانی حکام نے اس وائرس کی مانیٹرنگ کو مزید سخت کر دیا ہے اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں تاکہ اس وائرس کی پاکستان تک منتقلی کا خطرہ کم کیا جا سکے۔
اداکارہ اپاسنا سنگھ کا فلم ڈائریکٹر کی جانب سے رات کو ہوٹل بلانے کی پیشکش کا انکشاف
نیلم منیر نے لمبا ہاتھ مارا ،اداکارہ کی شادی پر صارفین کے تبصرے