400 ملین یوآن کے امدادی پیکج پر چین کے صدر شی جن پنگ کا مشکور ہوں،شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لئے 400 ملین یوآن کے امدادی پیکج پر چین کے صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔
Highly grateful to H.E. President Xi Jinping for Chinese assistance package of RMB 400 million, up from initial RMB 100 million, for flood victims in Pakistan. This is a reflection of our unique bond of friendship. This support will help provide much needed relief to the people.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 3, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ میں عزت مآب شی جن پنگ کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے پاکستان میں سیلاب زدگان کے لیے 400 ملین یوآن کے چینی امدادی پیکج دیا ، جو کہ ابتدائی 100 ملین یوآن سے زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری مضبوط دوستی کی عکاسی ہے۔ اس تعاون سے لوگوں کو انتہائی ضروری ریلیف فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔
صدر وکرما سنگھے نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی وسیع تباہی پر ہمدردی کا اظہار کیا اور جانوں کے ضیاع پر وزیر اعظم شریف سے تعزیت کی۔ انہوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو غیر متوقع قدرتی آفت کا عزم کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے آزمائش کی اس گھڑی میں صدر وکرم سنگھے کی ہمدردی اور حمایت کے اظہار پر شکریہ ادا کیا اور انہیں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں پاکستان بھر میں غیر معمولی بارشوں سے ہونے والی بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب نے انسانی جانوں، ذریعہ معاش، مویشیوں، فصلوں، املاک اور اہم انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ وزیر اعظم نے صدر وکرماسنگھے کو اس آفت سے نمٹنے کے لیے حکومت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا .
وزیر اعظم نے کہا سیلاب کے حوالے سے امدادی کاروائیوں کو مؤثر بنانے کے حوالے سے ایک ریلیف فنڈ قائم کیا گیا ہے جس میں پاکستان اور بیرون ملک مقیم لوگ سیلاب کی امدادی سرگرمیوں میں عطیہ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے سیلاب کے پیمانے کے بارے میں بین الاقوامی برادری میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا ۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ 30 اگست 2022 کو پاکستان کے سیلاب کے ردعمل کے لیے "2022 اقوام متحدہ کی فلیش اپیل” ریلیف فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔ وزیر اعظم نے بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
وزیر اعظم نے صدر وکرما سنگھے کو سری لنکا کے نئے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
اُدھر وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر، ازبکستان، چین اور فرانس سے 28 طیارے امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ چکے ہیں، مزید دو پروازیں امدادی سامان لے کر آج پہنچ رہی ہیں۔
بیان کے مطابق برادر اسلامی ممالک اور دیگر ممالک سے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان کی ترسیل کا فضائی آپریشن 28 اگست کو شروع ہوا اس روز متحدہ عراب امارات سے ایک جبکہ ترکیہ سے دو طیارے پاکستان پہنچے۔
ہفتہ کو شیڈول دو پروزاوں میں ایک پرواز فرانس سے امدادی سامان لے کر اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچ چکی ہے جبکہ ترکیہ سے آنے والی دوسری پرواز بھی پہنچ رہی ہے۔ اتوار 4 ستمبر کو متحدہ عرب امارات سے دو جبکہ یونیسیف کا ایک طیارہ مزید امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچے گا۔
اسی طرح 5 ستمبر کو متحدہ عرب امارات سے مزید دو جبکہ ترکمانستان سے ایک طیارہ، 6 ستمبر کو متحدہ عرب امارات سے دو، یونیسیف سے ایک پرواز پاکستان پہنچے گی۔ اسی طرح 7 ستمبر کو اردن سے سی130طیارہ امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچے گا۔