کراس بارڈر ادائیگیوں میں چینی کرنسی یوآن نے پہلی مرتبہ امریکی ڈالرکوپیچھے چھوڑ دیا ،چین کی گزشتہ ماہ کراس بارڈر ادائیگیاں امریکہ سے دو فیصد کی حد تک بڑھ گئی ہیں۔

باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غیر ملکی زرمبادلہ کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کی بنیاد پر چین کی مارچ میں کراس بارڈر ادائیگیوں کی شرح 48.4 فیصد اور امریکی ڈالر میں چین کی کراس بارڈر ادائیگیوں کی شرح 46.7 فیصد رہی مارچ میں چین کی کراس بارڈر ادائیگیوں کا حجم ریکارڈ 54.99 ارب یوآن رہا جو ایک ماہ قبل 434.5 بلین ڈالر تھا عالمی تجارت میں چین کی کرنسی یوآن کا استعمال کم ہے۔

اسٹیٹ بینک نے یکم مئی کوعام تعطیل کا اعلان کردیا

یوآن مارچ میں چین میں سرحد پار لین دین کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرنسی بن گئی،جس نےپہلی بار ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا، سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہےکہ بیجنگ کی جانب سے یوآن کے استعمال کو بین الاقوامی بنانے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

دسمبر 2022 کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائردوبارہ 10 ارب ڈالر ہوگئے،اسٹیٹ بینک

Shares: