چودھری برادران بھی نیب کے خلاف کھڑے ہوگئے

0
45

چودھری برادران بھی چیئرمین نیب کے خلاف کھڑے ہوگئے

باغی ٹی وی : چودھری برادرانب بھی نیب کے خلاف کھڑے ہوگئے ،انہوں نے نیب کو سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ قرار دے دیا۔ چودھری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

چودھری برادران نے لاہور ہائیکورٹ میں نیب کیخلاف آئینی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا کہ چیئرمین نیب نے 19 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، جو غیر قانونی ہے، چیئرمین نیب کو 19 سال پرانے اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کھولنے کا اختیار نہیں، ان کے خاندان کو سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے

واضح‌رہے کہ حکومت نے نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا ہے جس کے مطابق چیئرمین نیب سے ملزمان کی گرفتاری کا اختیار واپس لے لیا جائے گا جب کہ ملزمان کو 90 دن حراست میں رکھنے اور کسی مقام کو سب جیل قرار دینے کا اختیار بھی ختم کردیا جائے گا،
مجوزہ مسودہ کے مطابق ریفرنس دائر ہونے کے بعد عدالت ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکے گی، احتساب عدالت حاضری یقینی بنانے کے لیے ملزم سے ضمانتی مچلکے بھی طلب کر سکے گی، مچلکوں کے باوجود عدم حاضری پر عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کرسکے گی جب کہ 50 کروڑ سے کم کی کرپشن پر نیب کارروائی نہیں کر سکے گا، نیب 5 سال سے زائد پرانے کھاتے بھی نہیں کھول سکے گا جب کہ ٹیکس اور لیوی کے ایشوز بھی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں ہوں گے.
مسودہ میں کہا گیا ہے کہ کرپٹ افراد سزا کے بعد بھی پلی بارگین کر سکیں گے، رضا کارانہ رقم واپسی پر 5 سال کی نااہلی کا سامنا کرنا ہوگا جبکہ ریفرنس دائر ہونے تک نیب حکام کسی ملزم کے خلاف کوئی بیان جاری نہیں کر سکتے۔

نیب کے نئے ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر بیان دینے والے نیب افسر کو ایک سال تک قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہوگا جب کہ آرڈیننس کا اطلاق تمام زیرالتواء مقدمات پر بھی ہوگ

Leave a reply