ملک میں چور بازاری کے سوا ایف آئی اے کا کام کیا ؟قائمہ کمیٹی اراکین برہم

6 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
fia parliment

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اراکین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام پر برہمی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے جرائم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس چیئرمین خرم نواز کی سربراہی میں ہوا جس میں لاپتا افراد کا معاملہ زیر بحث آیا جب کہ اس دوران چیئرمین کمیٹی اور ممبران ایف آئی اے حکام پر برہم ہوگئے،چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے کہا کہ ایف آئی اے نے جرائم کا بازار گرم کر رکھا ہے، کیا داخلہ کمیٹی کے پاس اتھارٹی ہےکہ ایف آئی اے سے جرائم کا حساب لے سکے، جا کر ڈی جی ایف آئی اے کو بتا دیں کہ یہ نہیں چلے گا۔

ممبر داخلہ کمیٹی چوہدری نصیر نے کہا کہ میرے ضلع سے ایک شخص ڈیڑھ سال سے لاپتا ہے، 2 کروڑ روپے مانگے جارہے ہیں اور ڈیمانڈ کرنے والا ایران میں بیٹھا ہے، ایف آئی اے نےکہا ڈی جی سے رابطہ کریں لیکن کیاعام آدمی ڈی جی ایف آئی اے سے رابطہ کرسکتا ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ملک میں چور بازاری کے سوا ایف آئی اے کا کام کیا ہے،کمیٹی ممبر حنیف عباسی نےکہا کہ پہلے نبیل گبول پھر میں نے اور آج چوہدری نصیر نے ایف آئی اے کے کنڈکٹ پر سوال اٹھایا ہے، ایف آئی اے والوں کو داخلہ کمیٹی میں بلا کر ہماری توہین نہ ہی کیا کریں،رکن اسمبلی نبیل گبول نے کہا کہ کمیٹی کی کسی بات کی بیوروکریسی کے سامنے کوئی اہمیت نہیں ہے۔

چیئرمین خرم نواز نے کہا کہ ایف آئی کے ڈی جی یا ڈائریکٹرکا ذاتی کیس ہو تو ہائیکورٹ سے ضمانت کے باوجود دوسرا کیس بنالیتے ہیں،بعد ازاں کمیٹی نے 14 ماہ سے لاپتا گجرات کے شہری کو ایک ہفتےمیں بازیاب کراکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

قائمہ کمیٹی اجلاس میں زرتاج گل نے سوالات کئے اور کہا کہ کس نے گولی چلانے کا حکم دیا، اموات اور زخمیوں کی مکمل تفصیلات دی جائیں، مطیع اللہ جان کو کیوں گرفتار کیا گیا،زرتاج گل وزیر نے سوال کیا وزیر داخلہ بتائیں کہ کس نے حکم دیا کہ 25 اور 26 نومبر کو شہریوں پر سیدھی فائرنگ کی جائے؟ وزیر داخلہ بتائیں کہ کتنے افراد کی اموات ہوئیں اور کتنے زخمی ہوئے؟وزیر داخلہ بتائیں کہ مطیع اللہ جان کو پمز اسپتال کے باہر سے اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے کیوں گرفتار کیا؟ وزیر داخلہ بتائیں کہ اسلام آباد سے 1100 پشتونوں کو لسانی بنیاد پر کیوں گرفتار کیا گیا ہے؟وزیر داخلہ بتائیں کہ صحافیوں کو ان کی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے پر دھمکایا کیوں جا رہا ہے؟

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد