چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے لا کالجزقائم کرنے کے باقاعدہ طریقہ کارسے متعلق قائمہ کمیٹی کے قیام کا حکم دے دیا،

سپریم کورٹ میں لاء کالجز کی تعداد اور قانون کی معیاری تعلیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، عدالت نے وزارت قانون، وفاقی حکومت کو قائمہ کمیٹی کے قیام میں معاونت کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ پر چھوٹے انتظامی مسئلے میں حکم جاری نہیں کرسکتی، یہ سپیشلائزیشن اورشفافیت کا دور ہے ،غیر جانبدار کمیٹی لاء کالجز کی تعداد اور معیار سے متعلق فیصلے کرے، چھوٹے چھوٹے کمروں میں بنے لاء کالجز نہیں چلیں گے

صدرسپریم کورٹ بار احسن بھون نے عدالت میں کہا کہ وزیر قانون سے میں خود مشاورت کرلوں گا،عدالت نے ریمارکس دیے کہ بہتر ہوگا بار کی سیاست قانون کے تعلیمی معیارکےمعاملات پراثراندازنہ ہو،جب آپ سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں توکچھ لوگ حمایتی کچھ مخالف ہوتے ہیں، ہم سے بہتر کون جانتا ہے کہ نیک نیتی کے باوجود تنقید کو کیسے برداشت کرتے ہیں۔احسن بھون نے کہا کہ پورے معاشرے میں تنقید ہی ہورہی ہے،آپ نے صبر سے تکلیف برداشت کی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کوئی بات نہیں،آخرسچائی ہی غالب آتی ہے عدالت نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

نیب کی غفلت سے میرا بازو مستقل ٹیڑھا ہو گیا، احسن اقبال نیب اور حکومت پر برس پڑے

ناروال اسپورٹس کمپلیکس کیس،ریفرنس دائر ہونے کے بعد احسن اقبال نے کیا مطالبہ کر دیا؟

Shares: