چھوٹے اور درمیانے کاروبار کی فنانسنگ کی حد میں اضافہ

state bank of pakistan

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے فنانسنگ کی حد میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق، چھوٹے کاروبار کے لیے قرضوں کی حد کو ڈھائی کروڑ روپے سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے یہ حد 20 کروڑ روپے سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔یہ فیصلہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی فنانسنگ کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے، تاکہ ان کاروباروں کو مزید مالی وسائل فراہم کیے جا سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رہن رکھے گئے سیال اثاثوں کی مالیت میں کٹوتی کرتے ہوئے قرضوں کی حد کا تعین کریں، تاکہ مالیاتی نظام کی مضبوطی اور ذمہ داری کو یقینی بنایا جا سکے۔اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ترامیم شدہ قواعد و ضوابط کے مطابق عمل درآمد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ اس اقدام کا مقصد معیشت کے اس اہم شعبے کو مزید فعال بنانا اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں مثبت کردار ادا کیا جا سکے۔
بینکوں کے لیے یہ تبدیلیاں امید افزا ہیں، خاص طور پر ان چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے لیے جو مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنی صلاحیتوں کو پوری طرح بروئے کار نہیں لا پا رہے تھے۔ یہ فنانسنگ کی حد میں اضافہ کاروباری افراد کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گا، جس سے وہ اپنے منصوبوں کو آگے بڑھانے اور نئے سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں کامیاب ہوں گے۔اسٹیٹ بینک کے اس اقدام کے بعد، کاروباری کمیونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ اس تبدیلی سے معیشت میں استحکام اور ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کو اپنی کاروباری حکمت عملیوں میں اس تبدیلی کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ اپنی معیشت کو مزید مستحکم اور مستحکم کر سکیں۔

Comments are closed.