نیوزی لینڈ:کرائسٹ چرچ کی مساجد اور جیسینڈا آرڈرن پر بننے والی فلم تنقید کا شکار

0
102
نیوزی لینڈ:کرائسٹ چرچ کی مساجد اور جیسینڈا آرڈرن پر بننے والی فلم تنقید کا شکار#Baaghi

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد، النور مسجد اور لین ووڈ، میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کی جانب سے 15 مارچ 2019 کو کیے جانے والے سفاکانہ حملے پر جیسنڈا آرڈرن کے ردِعمل پر فلم کی تیاری جاری ہے تاہم یہ فلم پروڈکشن کے مرحلے میں ہی تنقید کا شکار ہوگئی۔

باغی ٹی وی : فلم کا ٹائٹل ’’They are Us‘‘ ہے جو ان کی تقریر کے دوران ایک جملے سے ہی لیا گیا ہے۔ جیسنڈا آرڈرن نے کہا تھا حملہ آور نہیں، مسلم کمیونٹی ہماری اپنی ہے فلم میں صرف ان کی کاوشیں ہی دکھائی جائیں گی۔

فلم کی مرکزی کہانی مساجد پر دہشت گردی کے حملوں اور متاثرین کی مشکلات کو دکھانا نہیں بلکہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کی کاوشوں کو دکھانے کے گرد گھومتی ہے فلم میں جیسنڈا آرڈرن کا کردار آسٹریلوی اداکارہ روز بیرنی ادا کریں گی جب کہ فلم کی تمام شوٹنگ نیوزی لینڈ میں ہی کی جائے گی۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ میں بسنے والے کچھ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ یہ مسلمانوں کے ساتھ ہوئے سانحے کی کہانی ہے فلم کا مرکز حکومت کو نہیں بلکہ یہاں بسنے والے مسلمانوں کو ہونا چاہیے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فلم ساز نیوزی لینڈ کی فلم ساز اینڈریو نکولو کی جانب سے مساجد پر حملے کے تناظر میں فلم بنائے جانے کے اعلان کے بعد وہاں کے مسلمانوں نے ناراضی اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور فلم نہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے-

مسلمانوں کی تنظیم ’مسلم ایسوسی ایشن آف سینٹربری‘ نے بھی اپنے بیان میں مذکورہ فلم بنائے جانے کے معاملے پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مسلمانوں پر اب بھی حملے کیے جانے کے خطرات منڈلا رہے ہیں-

تنظیم کے مطابق مذکورہ دہشت گردی کے حملے کے بعد وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا کردار اہم رہا لیکن اب بھی مسلمان خوف محسوس کر رہے ہیں اور مساجد پر حملوں کے تناظر میں فلم بنانا اچھا خیال نہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے بھی فلم سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے-

جبکہ مسلمانوں کی جانب سے ناراضی کا اظہار کیے جانے کے باوجود تاحال فلم ساز اینڈریو نکولو نے کوئی وضاحت جاری نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گردی کے حملوں میں 51 نمازی شہید جب کہ 50 زخمی ہوگئی تھےحملوں کے بعد دہشت گرد بیرنٹن ٹیرنٹ کو گرفتار کرکے ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا اور اسے اگست 2020 میں مرتے دم تک قید کی سزا سنائی تھی۔

Leave a reply