چونیاں : گمشدہ بچوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد، لواحقین اور اہل علاقہ کا احتجاج، خوف و ہراس لہر

تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے چونیاں کی انڈسٹریل اسٹیٹ سے تین بچوں کی لاشیں برآمد ہو گئیں بچوں کے لواحقین اور اہل علاقہ کا احتجاج
: چونیاں میں شہریوں تاجروں اور کالج کے بچوں کی جانب سے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونے والے تین بچوں کے حق میں ریلی نکالی جاری. چونیاں شہریوں نے ہاتھوں میں ڈھنڈے سوٹے پکڑ رکھے ہیں اور بعذ مشتعل افراد کی جانب سے پولیس سٹیشن کے گھیٹ پر پتھراؤ بھی کیا جا رہا.چونیاں پولیس اہلکار اپنے آپ کو تھانے میں بند کیے ہوئے اگر مظاہرین باز نہ آئے تو پولیس کی جانب سے شیلنگ کی جا سکتی ہے.مظاہرین نے چونیاں روڈ کو ٹائر جلا کر بند کردیا،مظاہرین کا چونیاں تھانے کا گھیراوَ،پتھراوَ اورنعرے بازی کی گئی .
واضح رہے کہ ضلع قصور میں بچوں کی مسخ لاشیں ملنےکے واقعے نے سنسنی پھیلا دی ہے، زینب قتل کیس پھر تازہ ہوگیا۔پتوکی میں تین بچوں کی لاشیں ملی ہیں، ایک بچےکی لاش مکمل حالت میں، جب کہ دوبچوں کے سر اور ہڈیاں برآمد ہوئیں.قتل ہونے والا آٹھ سال کا فیضان پیرکو لاپتا ہوا تھا، سلیمان دس اگست اور علی حسنین ایک ماہ سےلاپتا تھے، علاقہ مکینوں کے مطابق بچوں کے لاپتا ہونے کا سلسلہ دو ماہ سے جاری ہے، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فوری نوٹس لے لیا اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے- وزیراعلیٰ نے بچوں کے قتل کے واقعہ میں ملوث ملزمان کا جلد سراغ لگا نے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے- مقتول بچوں کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
رپورٹ میں بچوں سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی،فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری ہے. بچوں کی ہلاکت کے سلسلے میں 9 مشکوک افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا.

Shares: