میں اپنی بات ہی سیدھی یہاں سے شروع کروں گا کہ سگریٹ کے ڈبیہ پر لکھا ہوتا ہے کہ خبردار سگریٹ نوشی نقصان دہ ہے مگر پی بھی دبا کے جاتی ہے اور تو اور ہم اکثر اپنے بچوں سے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ بیٹا زرا فلاں کی دکان سے جا کر سگریٹ تو لے آؤ اور یہیں سے ہم اپنی جان کی تباہی تو کر ہی رہے ہوتے ہیں ساتھ بچے کو سگریٹ لینے بھیج کر اسے بھی یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ تم بھی اسے استعمال کرو.
اب سوال یہ پیدا ہوتا کے کہ بچہ کس وقت اور کیسے میں سگریٹ استعمال کرے گا تو محترم قارئین بچے کو کبھی بھی موقع مل سکتا ہے جبکہ میں جیسا کہ آپ کو اپنے سابقہ کالمز میں بتا چکا ہوں کہ باہر رہ کر آیا تو وہاں بچوں کے ہاتھ سگریٹ بھیجنا ہے ہی ممنوع سختی ہے اور ہم یہاں دن میں نا جانے کتنی بار دکان سے بچوں سے سگریٹ منگواتے ہیں.
سگریٹ پہلی بار پینے کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کے آپ سگریٹ کے بغیر نہیں رہ سکیں گے کہنے کا مطلب ہے کہ ابتداء ہی انسانی جان کی تباہی کا انجام بن جاتی ہے لوگ آپ کو شروع شروع میں زور دیتے ہیں کہ یار پیو کچھ نہیں ہوتا اور آپ وہ سگریٹ پہلی بار پیتے ہیں پھر دوسری بار اور پھر اس کی لت پڑ جانے کے بعد اس سے جان چھڑانا نا ممکن ہو جاتا ہے.
سگریٹ نوشی سے متعلق ہمارے ہاں کئی کیمپینگ چلیں بہت کچھ ہؤا مگر بات ہے کے ترک کردینا جو مشکل تو ضرور ہے مگر نامکن نہیں.
اس کو ترک کرنے کے لئے آپ کی نفسیات اور اپنی طاقت چاہئے ہوتی ہے اور دنیا میں ضی ایسے افرد بھی ہیں جنھوں نے بہت مشکل کے بعد سگریٹ نوشی چھوڑی اور پھر ہاتھ نہیں لگایا.
سگریٹ نوشی آپ کے پھیپڑے کو پھیپھڑوں کا کینسر بناتی ہے غرض جسم کو کھوکھلا کرتی ہے اور خطرناک بات یہ ہے کہ اس کا معلوم آپ کو اس وقت چلتا ہے جب آپ اس کے بغیر رہ نہیں سکتے اور یہ اندر ہی اندر آپ جو جلاتی رہتی ہے.
میں نے کئی ایسے لوگ بھی دیکھے ہیں جو کہتے ہیں کہ سگریٹ کچھ نہیں کہتی اگر کچھ نہیں کہتی تو پھر چھوٹے بچے کو بھی کیوں نہیں پلا دیتے اس پر انکار کیوں کرتے ہیں.
جب سگریٹ جلتا ہے تو کینسر پلتا ہے جیسی کئی مہم بھی چلائی گئیں جس کا مقصد خاص طور پر نوجوانوں کو اس جان لیوا عادت سے دور رکھنا تھا.
سگریٹ دھوئیں میں کوئی سات ہزار کیمیکل موجود ہوتے ہیں ڈھائی سو کے قریب انسانی صحت کیلئے نہایت نقصان دہ ہیں اور پچاس سے زائد ایسے کیمیکل موجود ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں اس کے دھوئیں سے خون کی نالیاں سخت ہوتی جاتی ہیں اور پھر ہارٹ اٹیک کا خطرہ رہتا ہے اس کے علاوہ اس دھوئیں میں کاربن مونو آکسائیڈ گیس بھی ہوتی ہے جو خون میں آکسیجن کی کمی کا باعث بنتی ہے تمباکو نوشی سے تقریباً ١٥ قسم کی مختلف قسم کی بیماریاں بھی پھیلتی ہیں.
پاکستان میں زیادہ تر کینسر منہ کا کینسر ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ سگریٹ نوشی ہے یہ منہ، گلا، خوراک کی نالی، معدہ، جگر، مثانہ اور گردے کے کینسرکا باعث بھی بن سکتی ہے.
ہم اپنی زندگی جو کے ﷲ کی ایک نعمت ہے کے پیچھے خود سے پڑے ہیں آئیے اس سے پیار کریں اور سگریٹ نوشی ہمیشہ کے لئے ترک کریں.
Twitter Id @ M1Pak