ریاض :افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے:اطلاعات کے مطابق اوآئی سی نے اپنے اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہافغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے
ذرائع کے مطابق اوآئی سی کے اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا گیا کہ افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی دعوت پر او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس افغانستان کی صورتحال پر منعقد کیا گیا، اجلاس نے افغان عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔
اجلاس میں رکن ممالک نے افغانستان میں قیام امن،سلامتی، استحکام اور ترقی می امداد کے عزم کی تجدید کی، اجلاس نے او آئی سی کے افغانستان پر عزم،اسلامی کانفرنس، مکہ ڈیکلریشن 2018،وزرائے خارجہ اجلاس اور عالمی علما کانفرنس کی قراردادوں کی تجدید کی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے مستقبل کی افغان قیادت سے بین الاقوامی برادری کی قومی مفاہمت،بین الاقوامی کنوینشنز، معاہدوں، اقوام متحدہ چارٹر میں وضح کردہ اصول حکمرانی کی توقعات کو اجاگر کیاہے۔
اجلاس نے اسلامی اصولوں،انسانی حقوق کے عالمی ڈیکلئریشن کے مطابق انسانی جانوں کے تحفظ، افغان عوام کے احترام کی اہمیت پر زور دیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے افغانستان کی ابتر ہوتی انسانی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا، ابتر ہوتی صورتحال بے گھر افراد، مہاجرین کے بہاؤ کا باعث بن رہی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ بے گھر افراد، مہاجرین کے بہاؤ، کوویڈ 19 صورتحال اور قحط کی صورتحال میں رکن ممالک، اسلامی مالیاتی ادارے و شراکت دار جن علاقوں میں ضرورت ہو امداد کریں۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے جو شہری افغانستان سے انخلاء چاہتے ہیں انہیں محفوظ انخلاء کے آپریشنز میں تعاون پر زور دیاہے۔اعلامیہ کے مطابق تمام افغان فریقین اور نمائندوں کے مابین ملک کے مستقبل کے تعین کے لیے باہمی مذاکرات کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ تمام فریقین پر افغان عوام کے مفاد ،تشدد میں کمی،سلامتی کی بحال، اور دیرینہ امن کے لیے کام کرنے کےلیے دباؤ ڈالتے ہیں۔اعلامیہ کے مطابق افغانوں کے لیے افغانوں کی قیادت میں امن عمل, وسیع البنیاد مفاہمت اور دیرینہ سیاسی حل کی او آئی سی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
اجلاس افغانستان کی مستقبل کی قیادت، عالمی برادری اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتی ہے کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیمون کا استعمال نہ کرنے دی جائے۔
اجلاس افغانستان اور افغان عوام کی سخت مشکلات کے مدنظر تمام کوشیشوں کو افغان عوام کی خوشحالی و ترقی میں برؤے کار لانے پر زور دیتا ہے، عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے اندرونی معاملات مین مداخلت کیے بغیر اس کی سوشیو اکنامک ڈیویلپمنٹ میں امداد کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس بین الافغان اختلافات کے پر امن حل کی اہمیت پر زور دیتا ہے،او آئی سی سیکرٹیریٹ کے ایک وفد کے امن کے پیغام کے ساتھ دورہ افغانستان پر زور دیتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق وفد دورہ افغانستان میں امن استحکام،قومی مفاہمت کی حمایت کے پیغام کے ساتھ کرے گا۔اجلاس میں مزید کہا گیا کہ او آئی سی اس نازک موقع پر افغانستان کے ساتھ کھڑی ہے۔