چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے پی آئی سی وکلا کے حملے پر اپنا رد عمل دے دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں فوری اور سستے انصاف کی فراہمی سے متعلق ایک روزہ قومی کانفرنس ہوئی، کانفرنس سے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور واقعہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے،پی آئی سی واقعہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے،پی آئی سی واقعہ لاہور ہائیکورٹ میں ہونے کے باعث زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا،امید ہے اس طرح کے واقعات مستقبل میں پیش نہیں آئیں گے،جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا ،متاثرہ خاندان کےساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں،
سانحہ پی آئی سی، کتنے وکلاء پر مقدمات درج ہو گئے؟ اور کیا دفعات شامل کی گئیں؟ اہم خبر
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے،وکلاء کی ہڑتال،سائلین خوار،گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں تشکیل
سانحہ پی آئی سی، وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کی طلبی ہو گئی
سانحہ پی آئی سی، نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری،کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز اور وکیل دونوں معاشرے کا باوقار حصہ ہیں،دونوں پیشوں کےساتھ گرانقدر خدمات منسلک ہیں،ماڈل کورٹس نے شاندار کارکردگی کا مظاہر کیا،ماڈل کورٹس کے ذریعے تیز تر انصاف کو یقینی بنایاگیا،نظام میں رہتے ہوئے انصاف کے عمل کو مختصر کیا،
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید کہا کہ معزز پیشے سے تعلق رکھنے والوں کوخود احتسابی کے عمل سے گزرنا ہو گا ،ایسا نظام بنایا ہے کہ 17دنوں میں چالان آجائے،نظام میں رہتےہوئےانصاف میں تاخیر کےعمل کومختصرکیا،ماڈل کورٹس میں سینئر وکلا کے تعاون کے مشکور ہیں،گواہوں کولانےکی ذمہ داری مدعی پرڈال دی گئی