قانون پرعملداری ہو تو ایسے،چیف جسٹس کے حکم کے بعد فردوس عاشق اعوان کہاں پہنچ گئیں؟
قانون پر عملداری ہو تو ایسے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہاں پہنچ گئیں؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ضلع کچہری کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایت پرضلعی کچہری کا دورہ کیا،میری سیاسی زندگی میں مجھ پر کوئی کیس نہیں بنا،سائلین کو انصاف کی فراہمی میں مشکلات کو دیکھنے آئی ہیں، ڈسٹرکٹ کچہری اسلام آباد زبوں حالی کا شکار ہے،میں نے کبھی تھانے اور کچہری کی سیاست نہیں کی،کسی عدالت میں آنا 20سالہ سیاسی زندگی میں پہلا اتفاق ہے،
مولانا کو کون کونسی سہولیات حکومت نے دیں؟ فردوس عاشق اعوان نے بتا دیا
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کی شکرگزارہوں کہ انہوں نےمیری ذمہ داری لگائی،مشکل ترین حالات میں معزز جج صاحبان اور وکلا ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں،ضلعی کچہری کی صورتحال ہم سب کےلیے لمحہ فکریہ اور چشم کشا ہے،ضلعی کچہری میں سائلین کے لیے سہولیات میسرنہیں،ماضی میں باری باری اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے ،صدرڈسٹرکٹ بارکو یقین دلاتی ہوں حکومت کے سامنے آپ کی ترجمان بنوں گی،
فردوس عاشق اعوان کو معافی نہ ملی، عدالت نے کیا حکم دیا؟
آج معافی دے دیں آئندہ ایسا نہیں کروں گی، فردوس عاشق اعوان کی عدالت میں دہائی
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتیں مشکل حالات میں لوگوں کوانصاف دینےمیں مصروف ہیں،حکومت 1830 کے بنے ہوئے قوانین میں ریفارمز کے لیے کوشاں ہے،وزیراعظم نےسب سےزیادہ انسانی حقوق کوفوقیت دی،حکومت اور بار کے درمیان پل کا کردار میرے لیے اعزاز ہے،ہم نے مایوسی کو امید میں بدلنا ہے،وزیراعظم تک وکلا کی آواز پہنچاوَں گی،سیاسی کارکن سے پہلےسوشل ورکر ہوں،نچلے اورپسے ہوئے طبقے کے لیے جدوجہد کرنا وزیراعظم کی ترجیح ہے،نئے ماسٹرپلان کے تحت ڈسٹرکٹ کورٹس میں سہولتیں دیں گے،ہائیکورٹس میں ججز کی کم تعداد کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے،سی ڈی اے ماسٹر پلان وجود میں آیا،کرڈیٹ عمران خان کو جاتا ہے،