چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری

فل کورٹ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ سعودیہ سے ویڈیو لنک پر شریک ہوئے
full court

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا،

اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی. سینیئر پیونی جج جسٹس منصور شاہ سعودی عرب سے آن لائن شریک ہوئے.سپریم کورٹ میں فل کورٹ اجلاس ختم ہو چکا ہے،فل کورٹ اجلاس لگ بھگ ڈھائی گھنٹے جاری رہا۔فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ اجلاس سپریم کورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے حوالے سے منعقد کیا گیا، مقصد مقدمات کی تعداد میں کمی اور عدالتی کارکردگی کو بڑھانا تھا، سپریم کورٹ کے ججز کا فُل کورٹ اجلاس دو دسمبر کو دوبارہ ہو گا،سپریم کورٹ کے فُل کورٹ اجلاس میں زیرالتواء 59 ہزار سے زائد مقدمات کو نمٹانے اور کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق تجاویز پیش کی گئیں، رجسٹرار سپریم کورٹ نے زیر التواء مقدمات سے متعلق بریفنگ دی،

جاری اعلامیہ کے مطابق یہ اجلاس ادارے میں سپریم کورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور مقدمات کو نمٹانے کے لیے بلایا گیا تھا، جس میں کیس کے بیک لاگ کو کم کرنے اور عدالتی کارکردگی کو بڑھانے کے اقدامات پر توجہ دی گئی تھی۔ رجسٹرار نے موجودہ کیس بوجھ کا ایک جائزہ فراہم کیا اور مقدمات کے بروقت فیصلے کے لیے اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے تازہ ترین اعدادوشمار پیش کیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت 59,191 مقدمات زیر التوا ہیں اور جسٹس منصور علی شاہ کے تیار کردہ کیس مینجمنٹ پلان 2023 پر مبنی ایک ماہ کا نیا منصوبہ متعارف کرایا۔ اس منصوبے میں واضح معیارات کا تعین کرنا، تمام زمروں کے مقدمات کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا شامل ہے۔کیس مینجمنٹ پلان کا جائزہ لیتے ہوئے، معزز ججوں نے پلان کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے متعدد حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فوجداری اور دیوانی مقدمات، جیسا کہ ماہانہ پلان میں تفصیل سے بتایا گیا ہے، خصوصی دو اور تین رکنی بنچوں کو مختص کیے گئے تھے تاکہ کیس کے جلد اور جلد حل کو یقینی بنایا جا سکے۔ عزت مآب ججز نے نظام کی مزید بہتری کے لیے قیمتی بصیرت اور سفارشات پیش کیں، عزت مآب جسٹس سید منصور علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے اضافی تجاویز پیش کیں جن کا مقصد کیس کے بیک لاگ کو کم کرنا اور ابتدائی طور پر ایک ماہ کے لیے طریقہ کار کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے اور اس کے بعد تین ماہ اور چھ ماہ کے منصوبے شامل ہیں۔ معزز چیف جسٹس نے تمام ججز کا شکریہ ادا کیا کہ وہ کیس مینجمنٹ پلان کو مکمل طور پر لاگو کرنے کے عزم کے ساتھ بیان کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے عزم کے ساتھ ہیں۔ 2 دسمبر 2024 کو طے شدہ فل کورٹ میٹنگ کے اگلے سیشن میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

باخبر ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں ججز کے تحفظات سمیت مختلف عدالتی امور زیر غور آئے،واضح رہےکہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس مقرر کیا تھا،ان کی تقریب حلف برداری میں جسٹس منصور علی شاہ نے عمرے پر ہونے کے سبب شرکت نہیں کی تھی

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا پہلا دن،سوا گھنٹے میں 24 مقدموں کی سماعت

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے نماز کے دوران تصویر بنانے پر ایس پی سیکیورٹی کا تبادلہ کر دیا

نئے چیف جسٹس یحی آفریدی نے پہلا انتظامی حکم جاری کر دیا

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو گارڈ آف آنر پیش،فل کورٹ اجلاس 28 اکتوبر کو طلب

Comments are closed.