مسلم لیگ ن کے رہنما، وزیراعظم کے مشیر، رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے ایکسٹینشن کی حامی بھرلی ہے۔
نجی ٹی وی اے آر وائی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ ایکسٹینشن قبول نہیں کریں گے لیکن اگر سب کی حد عمر بڑھ رہی ہے تو پھر ٹھیک ہے،پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں آئینی ترمیم پیش ہی نہیں ہو سکتی، ہمارے پاس چیف جسٹس کی ایکسٹینشن اور آئینی ترمیم کے نمبرز پورے نہیں، چیف جسٹس نے کہا ہے وہ کوئی ایکسٹینشن قبول نہیں کریں گے، مولانا ہمارے ساتھ نہیں بلکہ ہم مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل ر قمرجاوید باجوہ نے دوبارہ ایکسٹینشن والی بات ہمارے سامنے کبھی نہیں کی،شہباز شریف نے بھی کبھی نہیں کہا کہ قمر جاوید باجوہ نے آ کر ایکسٹینشن کا کہا ہو، نوازشریف سے قمر جاوید باجوہ کے سسر اعجاز امجد کی لندن میں ملاقات نہیں ہوئی، فیض حمید پر آرمی چیف کی تعیناتی اور مرضی کی پوسٹنگ لینے کا الزام تو لگتا رہا ہے، اس مقصد کے لیے فیض حمید پر الزام ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو استعمال کیا،اگر یہ الزام ہے تو پھر فیض حمید اکیلے یہ نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی ساتھ ہو گا
دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کاکہنا ہے کہ حکومت کے پاس ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت نہیں ، چیف جسٹس پاکستان کی توسیع پر باربار بات کرنا نامناسب ہے
گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار
فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع
فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات
قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف
فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان
فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات
بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع
فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان
فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم
9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف
فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف