گوشت کا کھانے میں کم استعمال کرکے موسمیاتی تغیر میں کمی لائی جا سکتی ہے،تحقیق

غذا کا 50 فیصد حصہ سبزیوں پر مشتمل کرنے سے زراعت اور زمین کے استعمال میں کمی واقع ہوگی
eid ul adha

برلنگٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا کے نصف حصے کو سبزیوں پر منتقل کرنے سے موسمیاتی تغیر میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

باغی ٹی وی: پودوں پر مبنی کھانے – جیسے پھل اور سبزیاں، اناج، پھلیاں، مٹر، گری دار میوے، اور دال – عام طور پر کم توانائی، زمین، اور پانی کا استعمال کرنے پر جانوروں پر مبنی کھانے کے مقابلے میں گرین ہاؤس گیس کی شدت کم ہوتی ہے،خوراک کے آب و ہوا کے اثرات کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی شدت کے لحاظ سے ماپا جاتا ہے۔ اخراج کی شدت کا اظہار کلوگرام "کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی” میں کیا جاتا ہے جس میں نہ صرف CO2 بلکہ تمام گرین ہاؤس گیسیں شامل ہیں بلکہ فی کلوگرام خوراک، فی گرام پروٹین یا فی کیلوری بھی شامل ہے-

جانوروں پر مبنی کھانے، خاص طور پر سرخ گوشت، ڈیری، اور کھیتی کے جھینگا، عام طور پر سب سے زیادہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے وابستہ ہوتے ہیں،گوشت کی پیداوار کے لیے اکثر گھاس کے وسیع میدانوں کی ضرورت ہوتی ہے، جو اکثر درختوں کو کاٹ کر، جنگلات میں ذخیرہ شدہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو چھوڑ کر پیدا ہوتا ہے۔

جیمز ٹیلی اسکوپ نےستارے کی پیدائش کیمرے میں محفوظ کرلی

گائے اور بھیڑیں گھاس اور پودوں کو ہضم کرتے وقت میتھین خارج کرتی ہیں چراگاہوں پر مویشیوں کا فضلہ اور مویشیوں کے چارے کے لیے فصلوں پر استعمال ہونے والی کیمیائی کھاد ایک اور طاقتور گرین ہاؤس گیس نائٹرس آکسائیڈ خارج کرتی ہے۔

کیکڑے کے فارم اکثر ساحلی زمینوں پر قابض ہوتے ہیں جو پہلے مینگروو کے جنگلات میں ڈھکے ہوئے تھے جو بڑی مقدار میں کاربن جذب کرتے ہیں۔ جھینگے یا جھینگوں کے بڑے کاربن فوٹ پرنٹ بنیادی طور پر ذخیرہ شدہ کاربن کی وجہ سے ہوتے ہیں جو فضا میں چھوڑے جاتے ہیں جب مینگرووز کو جھینگوں کے فارم بنانے کے لیے کاٹا جاتا ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت اور ڈیری پر مشتمل غذا کا نصف حصہ پودوں پر مشتمل غذا سے بدل دیا جائے تو آئندہ 27 سالوں میں 31 فیصد تک کاربن اخراج میں کمی لائی جا سکتی ہے،گوشت پرمبنی بھاری غذائیں ہماری صحت کے ساتھ ہمارے سیارے کے لیے بھی خطرات رکھتی ہیں بڑے پیمانے پر مویشیوں کا پالا جانا ہمارے ماحول کو خراب کرتا ہے اور وسیع مقدار میں گرین ہاؤس گیس کو پیدا کرتا ہے۔

لیبیا:سیلاب کے بعد لاشیں نکالنے والی ٹیموں کا ہولناک سانحہ کا انکشاف

2021 میں کی جانے والی یونیورسٹی آف الینوائے اربانا شیمپین کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا تھا کہ غذا کے سبب گرین ہاؤس گیس اخراج کا 57 فی صد حصہ گوشت اور ڈیری پر مشتمل ہوتا ہے یہ نئی تحقیق گزشتہ مطالعےسےاتفاق کرتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ غذا کا 50 فیصد حصہ سبزیوں پر مشتمل کرنے سے زراعت اور زمین کے استعمال میں کمی واقع ہوگی۔

یونیورسٹی آف ورمونٹ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی شریک مصنفہ ایوا وولین برگ کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں کمی کے لیےہمیں گوشت کےاستعمال میں کمی کرنےکی ضرورت ہوگی، اوریہ تحقیق ہمیں ایسا کرنےکا راستہ دِکھاتی ہے، پودوں سے بنے گوشت صرف ایک نئی غذا نہیں ہے بلکہ غذائی تحفظ اور موسمیاتی مقاصد کو حاصل کرنے کے ساتھ عالمی سطح پر صحت اور حیاتیاتی تنوع پر مشتمل مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک اہم موقع ہے۔

شریک بانی گوگل نے اپنی بیوی نیکول شناہن کو طلاق دے دی، انکشاف

Comments are closed.