وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں محکمہ زکوٰۃ کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمہ زکوٰۃ سالانہ 30 کروڑ روپے مستحقین میں تقسیم کرتا ہے، لیکن اس پر خرچ ہونے والے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ سرفراز بگٹی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ زکوٰۃ پر 1 ارب 60 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں تاکہ صرف 30 کروڑ روپے مستحقین تک پہنچ سکیں۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ محکمہ زکوٰۃ کے پاس اس رقم کی تقسیم کے لیے 80 گاڑیاں موجود ہیں، مگر پچھلے 2 سالوں سے مستحقین میں زکوٰۃ کی رقم تقسیم نہیں کی گئی۔ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نظام مؤثر نہیں ہے اور عوامی پیسے کا ضیاع ہو رہا ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ اب یہ 30 کروڑ روپے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے غریبوں میں تقسیم کرائے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ اس عمل کو مزید شفاف اور مؤثر بنایا جائے، تاکہ غریبوں تک زکوٰۃ کی رقم براہ راست پہنچ سکے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اس فیصلے کے بعد صوبے میں محکمہ زکوٰۃ کے کردار اور مستقبل پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی فلاح کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ وسائل کا بہتر استعمال ہو سکے۔

Shares: