اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) احمد پور شرقیہ کا تاریخی صادق گڑھ پیلس جو کبھی ریاست بہاولپور کی عظمت و جاہ و جلال کی علامت تھا، آج کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ایک صدی قبل تعمیر ہونے والا یہ شاندار محل، جو کبھی شاہی تقریبات اور درباری نشستوں کے لیے مشہور تھا، اب شکستہ در و دیوار اور سنسان راہداریوں کے باعث اجڑے دیار کا منظر پیش کر رہا ہے۔
ریاست بہاولپور کے عباسی حکمرانوں نے ابتدائی طور پر قلعہ دراوڑ کو مسکن بنایا، لیکن بڑھتے ہوئے ریاستی امور کے پیش نظر ڈیرہ نواب میں صادق گڑھ پیلس تعمیر کیا۔ ایک کلومیٹر طویل فصیل میں گھرا یہ محل اپنی مضبوط دیواروں، نادر تعمیرات اور قیمتی اشیاء کی موجودگی کے باعث جنوبی ایشیا کے منفرد محلات میں شمار ہوتا تھا۔
صادق گڑھ پیلس میں دربار، زنانہ حرم، شاہی مسجد، ترکی ہال، استقبالیہ، بندوق ساز فیکٹری، پاکستان کا پہلا بجلی گھر، واٹر پلانٹ، موٹر ورکشاپ اور صراف خانہ سمیت بے شمار شاہی حصے موجود تھے۔ دربار ہال قیمتی فانوس، سونے سے مزین دیواروں اور بلوریں فرنیچر سے آراستہ تھا، جہاں شاہی مہمانوں کو سونے کے برتنوں میں کھانا پیش کیا جاتا تھا۔
یہ عظیم الشان محل آج ویران ہو چکا ہے۔ مسجد کی دیواریں گر چکی ہیں، باغات اجڑ چکے ہیں، قیمتی فانوس غائب ہو گئے ہیں اور در و دیوار بوسیدگی کا شکار ہو چکے ہیں۔ محل کی حفاظت نہ ہونے کے باعث کئی قیمتی اشیاء لوٹ لی گئیں جبکہ تاریخی ورثہ مٹی میں دفن ہوتا جا رہا ہے۔
نواب صادق خامس کی وفات کے بعد صادق گڑھ پیلس 23 حصوں میں تقسیم ہوا، جس کے باعث اس کی دیکھ بھال ممکن نہ رہی۔ اس تاریخی مقام کی حفاظت اور بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اس انمول ورثہ کومزید تباہی سے بچایا جا سکے۔