وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیئے
وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائز پر دستخط کر دیئے ہیں، وزیراعلی کی ایڈوائز آج منظوری کے لیۓ گورنر بلوچستان کو بھجوا دی جائےگی
وزیراعلئ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ تمام ایم پی اے، اتحادی پارٹنرز، اپوزیشن اراکین بیوروکریسی کا ان کی غیر متزلزل لگن پر تہہ دل سے شکریہ ۔ہم نے ایک ساتھ مل کر حقیقی جمہوری جذبے کی مثال دیتے ہوئے چیلنجز کا سامنا کیا۔ سیلاب اور حکمرانی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے باوجود ہم مضبوط کھڑے رہے۔ معاشی چیلنجز کے باوجود ہم نے بلوچستان کے کونے کونے میں ترقی کو یقینی بنایا۔ پی ایس ڈی پی میں ہر حلقے کو مساوی نمائندگی ملی،یہ اقدام اتحاد اور ترقی کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ دو سال سے بھی کم عرصے میں ہم نے صنفی مساوات کے فروغ کو یقینی بنایا ۔صوبے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا،صحت کی دیکھ بھال، تعلیم کی سہولیات کو یقینی بنانے اور صوبے میں گڈ گورننس لانے کی ہر ممکن کوشش کی ،ہم نے صوبے کی معدنی دولت کو بروئے کار لا کر صوبے کی معیشت کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کی عوام کی عزت نفس اور انکے روزگار کے تحفظ کے لیۓ غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا۔کاشتکاروں کو صوبے کے زرعی شعبے میں حصہ ڈالنے کے لیے عملی مدد فراہم کی۔ تاریخی ریکوڈک سیٹلمنٹ سے بین الاقوامی سرمایہ کیلئے راہ ہموار کی ۔صاف و شفاف اور پر امن بلدیاتی انتخابات کا کریڈٹ بھی ہماری حکومت کا ہے۔ہیلتھ کارڈ، پہلی پبلک ٹرانسپورٹ سروس، صوبے میں کھیلوں کی بحالی کی ۔نئی یونیورسٹیوں کا قیام، یونیورسٹیوں کے لیے گرانٹس میں اضافہ کیا گرلز کیڈٹ کالجز کا قیام، ملازمین کو مستقل کرنے کے ساتھ مزید ملازمتوں کی فراہمی یقینی بنائی ۔طبی عملے کی کنٹریکٹ تقرری، ترقیاتی سکیموں کی ڈیجیٹلائزیشن کا نظام بنایا ۔ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے لیۓ ای ٹینڈرنگ کا آغاز کیا ۔گرین ٹریکٹر سکیم اور سب سے بڑھ کر وفاق میں صوبے کی انتھک وکالت چند کامیابیاں ہیں۔ ہمارا سفر مشکل تھا، لیکن ہمارا عزم مضبوط تھا۔ جب ہم اس باب کو الوداع کررہے ہیں تو آئیے امید کے ساتھ آگے کی طرف دیکھتے ہیں ۔ہماری اجتماعی کوششوں نے ایک روشن بلوچستان کی راہ ہموار کی ہے۔ہم نے مل کر تاریخ لکھی ہے، اور مل کر ہم ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر جاری رکھیں گے
وزیر اعلیٰ بلوچستان اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات آئندہ چوبیس گھنٹے میں متوقع کی جارہی ہے اور بلوچستان میں نگراں سیٹ اپ کے قیام پر اپوزیشن کی دونوں جماعتیں اپنے اپنے امیدوار کے نام پر ڈٹ گئی ہیں جس کی وجہ سے ڈیڈلاک برقرار ہے۔
علاوہ ازیں نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لئے بی این پی کی جانب سے میر حمل کلمتی اور جے یو آئی کی جانب سے عثمان بادینی اور شبیر مینگل کے نام ظاہر کیئے گئے ہیں تاہم بی اے پی کی جانب سے تین نام سامنے آئے ہیں جن میں کہدہ بابر، اعجاز سنجرانی اور نصیر بزنجو شامل ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی
صادق سنجرانی سب سے آگے،بڑا گھر بھی مان گیا، سلیم صافی کا دعویٰ
سابق آئی جی کے پی کے بھائی کو اغوا کے بعد کیا گیا قتل
غیرقانونی کاموں پر جواب دینا پڑتا ہے. عطاءاللہ تارڑ
ایران اور امریکا کے درمیان منجمد فنڈز کی بحالی کا معاہدہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی
جبکہ اس حوالے سے فیصلہ آج شام تک متوقع ہے۔ وزیر اعلی کوئٹہ پہنچنے کے فوری بعد اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کرکے نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر حتمی مشاورت کریں گے۔








